لاہور + شیخوپورہ + قصور + کوئٹہ (نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی + بیورو رپورٹ) کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان بارشوں کاسلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے بلوچستان میں بارشوں کے سبب ٹریفک سمیت مختلف حادثات، واقعات میں بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق27افراد زخمی ہوئے، چار روز میں مرنے والے افراد کی تعداد 18 ہو گئی، دریائوں ندی نالوں میں طغیانی اور سیلاب سے حفاظتی بند، کچے مکانات منہدم ہو گئے، رابطہ سڑکیں پانی میں بہہ گئیں۔ بارش کے باعث بھاگ میں جمیل احمد کے گھرکی چھت گرنے سے چھ سالہ محمد قبول اور تین سالہ بیٹی قمرالنساء جاں بحق جبکہ میاں بیوی اور ایک سالہ بچہ زخمی ہوگئے۔ قلعہ سیف اللہ میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے 2افراد روزالدین اور عبدالمالک جاں بحق ہوگئے مسلم باغ میں بارش کے باعث ٹرک اور کوچ میں تصادم کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوگئے۔ ضلع بولان ، ژوب ، بارکھان اور چاغی میں بھی دو بچوں سمیت چار افراد جاں بحق 11 زخمی ہو گئیاور دریائے ناڑی میں بھی طغیانی اور سیلابی کیفیت ہے اس وقت دریائے ناڑی میں92000کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے جس سے کچے بندات کو نقصان کا اندیشہ ہے اور نشیبی علاقے زیر آب آئیں گے۔ ژوب کے علاقے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اسلام آباد اورکوئٹہ کے درمیان زمینی رابطہ منطع ہوگیااور سڑک کے دونوں جانب مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں، اوتھل کے علاقے میں پھسلن کے باعث تیز رفتار پک اپ الٹنے سے 1خاتون جاں بحق جبکہ بچوں اور خواتین سمیت12افرادزخمی ہوگئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سبی میں 40ملی میٹر،بارکھان میں39،ژوب میں 23،تربت میں 20،کوئٹہ میں 10،قلات ،خضدار،اورماڑہ میں 4،پنجگور دالبندین ،لسبیلہ میں 2ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی جبکہ زیارت اور کوہ چلتن پر برف باری بھی ریکارڈ کی گئی۔ بارشوں سے گوادر،سبی، پشین، دکی، ہرنائی ، کوہلو ، قلعہ سیف اللہ ،زیارت سمیت کئی اضلاع کے دریائوں و ندی نالوں میں طغیانی و سیلاب کے سبب بیشتر دیہات زیر آب آگئے، حفاظتی بندات کھڑی فصلات، کچے مکانات، رابطہ سڑکوں اور بجلی کے کھمبوں کو نقصان پہنچا جبکہ لینڈ سلائیڈنگ سے ہرنائی کوئٹہ قومی شاہراہ بند ہو گئی شہریوں کی محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی جاری ہے کوئٹہ میں بارشوں کے سبب کئی علاقوں کی سیوریج لائنیں اور برساتی نالے ابل پڑے، سڑکیں تالاب میں تبدیل ہو گئیں۔محکمہ موسمیات نے صوبے میں مزید بارشوں کی پشنگوئی کی ہے ۔ پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق نقصانات کی تفیصل اکٹھی کی جا رہی ہیں جبکہ بحالی کا عمل جاری ہے ، شہری غیر ضروری سفراور کچے مکانات میں رہائش سے گریز کریں۔ دریں اثناء لاہور میں شادباغ میں شادی ہال کی دیوار گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 4ہوگئی۔ پولیس نے بلڈنگ انفورسمنٹ انسپکٹر تراب ملک کی مدعیت میںشادی ہال کے مالکان اور انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، ایف آئی آر کے مطابق حادثہ میں 4 افراد جاں بحق، 13 زخمی ہوئے جبکہ غیر قانونی مارکی تعمیر کرنے کے باعث میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے نوٹس جاری کیا تھا نوٹس کے باوجود مالکان نے مارکی بند کی نہ ہی کوئی عذرداری پیش کی۔ مارکی کی بیرونی دیواریں بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کی گئی تھیں، آندھی چلنے سے ناقص میٹیریل سے تیار کردہ مارکی کی دیوار گر گئی مالکان کی غفلت کے باعث دیوار گرنے سے انسانی جانوں کا ضیاع ہوا، جاں بحق ہونے والوں میں سمیرا بی بی، اسکا 5 سالہ بیٹا متین اور 8 سالہ عریبہ شامل ہیں۔ گزشتہ شام لاہور میں شدید بارش اور ژالہ باری ہوئی جس سے سڑکوں پر پانی کھڑا ہو گیا۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شیخوپورہ اور گردو نواح میں شدید بارش کے ساتھ ژالہ باری ہوئی۔ نشیبی علاقے زیرآب آ گئے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی گندم کی فصل بری طرح متاثر ہوئی۔ دریں اثناء لاہور میں تیز ہوائیں اور آندھی موسلادھار بارش سے تین سو بیس سے زائد فیڈر بند ہو گئے جس سے بیشتر علاقوں میں بجلی کی سپلائی تین سے چار گھنٹے بند رہی۔ جبکہ پیر کی رات آنے والی تیز آندھی سے متعدد علاقوں جی او آر‘ بہاولپور روڈ‘ مزنگ کی بجلی چویس گھنٹے سے زیادہ بند ہے جس کی وجہ سے شہری شدید سراپا احتجاج ہیں۔ دوسری جانب منگل والے روز شہر میں آندھی‘ طوفان‘ بارش اور ژالہ باری سے بجلی کا نظام شدید متاثر ہوا۔ 320 فیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے شہر اندھیرے میں ڈوب گیا۔ متعدد مقامات پر حادثات‘ چھتیں اور درخت گر گئے۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطباق قصور اور نواح میں آندھی ، اورطوفانی بارش کے باعث دیوار اور چھت گرنے سے دو افراد زخمی جبکہ کاشتکاروں کی تیار گندم کی فصل تباہ۔ پتو کی علاقہ توحید ٹائون میں آس محمد حسب معمول گھر میں موجود تھا کہ تیز بارش اور آندھی کے دوران گھر کی دیوار اس اوپر آگری جس سیوہ شدید زخمی کر دیاجبکہ تھانہ بی ڈویژن کے علاقہ محمد نگر میں 29سالہ محمد آصف اور اس کا بھائی بوسیدہ چھت تلے آکر شدید زخمی ہو گئے جبکہ ضلع بھر میں تیز آندھی اور بارش سے کاشتکاروں کی لاکھوں روپے مالیت کی گندم کی فصل بھی تباہ ہو گئی۔ بچیانہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بچیانہ اور گردو نواح میں طوفان بادو باراں کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم‘ چھتیں گرنے سے درجنوں مویشی زخمی۔ 21 گھنٹے تک بجلی کا طویل ترین بریک ڈاؤن۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بچیانہ و گردو نواح میں آنے والی طوفانی ہواؤں اور بارش کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ مختلف علاقہ جات سے بجلی کی تاریں ٹوٹ گئیں جبکہ دیگر انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا۔ جس کے باعث بچیانہ و نواحمین 21 گھنٹے کے طویل ترین بریک ڈاؤن کے بعد بجلی بحال کی گئی۔ طوفانی بارش کے باعث چک نمبر 656/7 گ ب کے رہائشی فرمان ڈوگر کے مویشیوں کیلئے بنائے گئے برآمدے کی چھت گر گئی جس کے نیچے دب کر 4 بھینسوں کی ٹانگیں ٹوٹ گئیں۔ جبکہ دیگر دیہات میں بھی جانوروں کے شیڈ گرنے سے متعدد جانور بری طرح زخمی ہو گئے جبکہ زیرتعمیر اور بوسیدہ مکانات کی دیواریں بھی زمین بوس ہو گئیں۔ لیسکو کیچیف ایگزیکٹو مجاہد پرویز چٹھہ کا کہنا ہے کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح لاہور سمیت لیسکو ریجن میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے پیش نظر لیسکو کے تمام فیلڈ اسٹاف کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ لاہور سمیت لیسکو ریجن میںشدید طوفان اور بارش ہوئی جس کے نتیجے میں لیسکو کے تقریباً 320 فیڈرز سے بجلی کی ترسیل میں عارضی تعطل پیش آیا ۔ کئی مقامات پر اب بھی تیز بارش جاری ہے جہاں سیفٹی کے پیش نظر فیڈرز کوبند کیا گیا ہے۔ شدید بارش کے باوجود بھی لیسکو کا عملہ پوری طرح چوکس ہے اور چیف ایگزیکٹو لیسکو مجاہد پرویز چٹھہ بجلی بحالی کے عمل کی خود نگرانی کررہے ہیں۔چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ خراب موسم کے باعث لیسکو کی اپنے صارفین سے تعاون کی اپیل ہے ان کا کہنا تھا کہ بارش کے دوران بجلی کی تنصیبات سے دور رہیں اور بجلی معطل ہونے کی صورت میں لیسکو کو مطلع کرکے عملے کے آنے کا انتظار کریں کیونکہ تیز بارش کے دوران ذرا سی بھی لاپرواہی اور جلد بازی نہ صرف عوام الناس بلکہ خود لیسکو کے عملے کی جان کو بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ دوسری جانب پنجاب کے بیشتر شہروں میں بارش کے باعث گرمی کی شدت میں کمی توآئی ہے لیکن گندم کی تیار فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ منگل کی رات اور بدھ کے روز بھی پنجاب‘ خیبر پختونخوا اور بالائی سندھ میں بارش اور ژالہ باری کے باعث فصلوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اپنی فصلوں کی حفاظت کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ دوسری جانب پیر کی رات ہونیوالی بارش کا سلسلہ جاری رہا اور پنجاب کے کئی شہروں سے مزید بارش اور گرد آلود ہواؤں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اوکاڑہ، چشتیاں‘ کمالیہ‘ چناب نگر‘ بہاولنگر‘ عارف والا‘ جڑانوالہ سمیت کئی شہروں میں تیز بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ بجلی کی فراہمی کئی گھنٹے معطل رہی۔ گذشتہ روز کی بارش سے گلیاں بازار اور نشیبی علاقے پانی سے بھر گئے۔ کئی مقامات پر چھتیں اڑنے کی اطلاعات ہیں‘ بارش سے کھڑی فصل بری طرح متاثر ہوئی جبکہ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔ سرگودھا میں گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچا۔ مقامی کاشتکاروں نے بیانیہ معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھکر میں بھی طوفانی بارشوں سے گندم کی تیار فصل زمین بوس ہو گئی اور کاشتکار سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔ بارش سے تحصیل شکر گڑھ کے سینکڑوں دیہات میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ متعدد گھروں کی چھتیں گرگئیں ایک شہری کے گھر نیا لینٹر تک اڑ گیا‘ کئی پول گر گئے بجلی 16گھنٹے بعد بحال ہوئی۔جڑانوالہ میں بارش سے تیز آندھی سے سالگن روڈ اکھڑ گئے اور گندم کی کھڑی فصل بری طرح متاثر ہوئی۔ شہر تالاب کی شکل اختیار کر گیا۔ چناب نگر چنیوٹ گردونواح تیز آندھی اور موسلادھار بارش سے ختم نبوت چوک میں لگے ٹریفک اشارے ٹوٹ کر گر گئے۔ کمالیہ شہر اور گردونواح میں رات سے وقفے وقفے سے بارش جاری نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا۔ تحصیل شکر گڑھ کے سینکڑوں دیہات میں بجلی کا نظام درہم برہم رہا جبکہ گھروں کی چھتیں تک اڑ گئیں موضع چھاہلہ سے شہری کے گھر کی چھت کا نیا ڈالا لینٹر تک اڑ گیا سائن بورڈ اڑگئے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ کے نواحی علاقے کشمیر کالونی میں بارش اور تیز آندھی سے گھر کی چھت گر گئی چھت گرنے سے تین خواتین سمیت پانچ افراد زخمی۔ ریسکیو زرائع کے مطابق زخمیوں میں تین خواتین اور دو کمسن بچے شامل ہیں۔اہل علاقہ نے واقع کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو ملبے تلے سے نکالا۔این ڈی ایم اے نے ملک میں جاری بارشوں سے جانی و مالی نقصانات کی تفصیل جاری کردی۔ این ڈی ایم کے مطابق ملک بھر میں جاری حالیہ بارشوں میں 39 افراد جاں بحق اور 135 افراد زخمی ہوئے۔ پنجاب میں حالیہ بارشوں سے دس افراد جاں بحق، 56 زخمی ، بلوچستان میں 11 افراد جاں بحق5 زخمی، فاٹا میں 12 افراد جا ں بحق 21 زخمی، سندھ میں 5 افراد جاں بحق 50 زخمی۔ خیبر پی کے میں ایک شخص جاں بحق اور تین زخمی ہوئے۔ ملک بھر میں بارشوں سے 80 گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔