تفتیش مکمل کئے بغیر گرفتاری صرف پاکستان میں ہوتی ہے: ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ تفتیش مکمل کیے بغیر ہی لوگوں کو حراست میں لے لیا جاتا ہے اور ایسا صرف پاکستان میں ہوتا ہے۔ دو رکنی بنچ نے عبدالعلیم خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ عبدالعلیم خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں اور اختیارات کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا۔ جو الزامات عائد کیے وہ ابھی ثابت ہونا باقی ہیں۔ عبدالعلیم خان نے اپنی کمپنی کے لیے اراضی خریدی۔ لیکن نیب نے اراضی خریدنے کی رقم ادا کرنے کے حوالے سے الزمات عائد کیے۔ جسٹس ملک شہزاد احمد نے حیرت کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ پوری دنیا میں ایسا ہوتا ہے جب تک انویسٹی گیشن مکمل نہ ہوجائے گرفتار نہیں کر سکتے۔ لیکن ہمارے ملک میں ابھی انکوائری ابتدائی سٹیج پر ہوتی ہے اورگرفتار کر لیا جاتا ہے۔ ہائیکورٹ نے درخواست ضمانت پر کارروائی 23 اپریل تک ملتوی کر دی۔

ای پیپر دی نیشن