علی ظفر، میشا شفیع کیس:گواہان کے بیانات قلمبد نہ ہو سکے

اداکارعلی ظفر اور گلوکارہ میشا شفیع کے کیس میں    گواہان کے بیانات قلمبند نہیں ہوسکے۔ بدھ کو ایڈیشنل سیشن جج لاہور شکیل احمد نے اداکار علی ظفر کی میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کی درخواست پر سماعت کی۔گلوکارہ یشا شفیع کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ  گواہان پر جرح کرنے کیلئے مزید وقت دیا جائے۔وکیل استغاثہ عنبرین قریشی نے اعتراض اٹھایا کہ میشا شفیع کے وکلا کیس کو جان بوجھ کر التوا کا شکار کر رہے ہیں۔ علی ظفر کے دوسرے وکیل رانا انتظار حسین نے اپنے دلائل میں کہا کہ میشا شفیع الزامات لگا کر اب عدالتی کارروائی کا سامنا بھی کرے۔وکیل علی ظفرعنبرین قریشی نے موقف  اپنایا کہ عدالت گواہان کا وقت ضائع ہونے سے بچائے  جو ہر پیشی پر باقاعدگی سے پیش ہو رہے ہیں۔عدالت نے میشا شفیع کے وکلا کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی کاروائی 27 اپریل تک ملتوی کر دی۔یاد رہے کہ علی ظفر نے میشا شفیع کیخلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔ عدالت نے آج شہادتیں قلمبند کروانے کیلئے گواہان کو طلب کر رکھا تھا تاہم ایسا نہ ہوسکا۔درخواستگزار علی ظفر کا نے عدالت میں مقف اپنایا ہے کہ میشا شفیع نے جھوٹی شہرت کیلئے ہراساں کرنے کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کیے جس کی وجہ سے پوری دنیا میری شہرت متاثر ہوئی۔ علی ظفر نے استدعا کی ہے کہ میشا شفیع کو سو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے.

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...