اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں کورآرڈینیشن کمیٹی اور وزیراعظم کی ہدایات پر ایڈمنسٹریشن کی طرف سے وفاقی دارالحکومت کیلئے کنسٹریکشن انڈسٹری اور اس کے متعلقہ صنعتوںو کاروبار کو کھولنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا لیکن اس میں سٹیل ری رولنگ سمیت ماربل اور دیگر صنعتیں شامل نہیں کی گئی ہیں جس سے اسلام آباد کے صنعتکاروں و تاجروں میں اضطراب پیدا ہو گیا ہے حالانکہ دیگر صوبوں نے اپنے نوٹیفیکیشن میں تمام متعلقہ صنعتوں کو چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سٹیل سمیت کنسٹریکشن انڈسٹری چلانے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے تا کہ کنفیوژن دور ہو۔ انہوں نے کہا کہ کنسٹریکشن انڈسٹری میں استعمال ہونے والا میٹریل بنانے اور سپلائی کرنے والی صنعتوں کو اگر اپنا کاروبار کھولنے کی اجازت نہ دی گئی تو پھر کنسٹریکشن کا کام کھولنے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور بے روزگاری جوں کی توں رہے گی لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس مسئلے کی طرف فوری توجہ دی جائے ۔ آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے کاروباری اداروں کو پہلے ہی بہت نقصان پہنچ چکا ہے اور حکومت کی طرف سے کنسٹریکشن سمیت دیگر کاروبار کھولنے کے فیصلے نے مایوسی کا شکارتاجروںوصنعتکاروں کو نیا حوصلہ دیا تھا۔ انہوںنے کہا کہ چیمبر نے بھی صنعتکاروں و تاجروں کو ہدایات جاری کی تھیں کہ کاروبار کھولنے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور ڈپٹی کمیشنر اسلام آباد کی طرف سے جاری کئے گئے ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کرانے میں اپنا بھرپور تعاون کریں لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد ایس او پیز کو حتمی شکل دے کر سٹیل سمیت کنسٹریکشن شعبے کی دیگر صنعتوں کو کھولنے کے احکامات جاری کئے جائیں تا کہ کاروباری سرگرمیاں کھلنے سے روزگار کا سلسلہ بحال ہو اور عوام کی مشکلات کم ہوں۔