ملتان‘ خان پور‘ اڈا لاڑ‘ بستی ملوک (کرائم رپورٹرز‘ نمائندوں سے ) ڈسپوزل کی صفائی کے دوران ایک ہی خاندان کے 5 افراد دم گھٹنے سے جاں بحق ‘ 2 کی حالت تشویشناک‘ گٹر سے بکری نکالتے ہوئے 2 بھائیوں سمیت 3 افراد جان گنوا بیٹھے۔ تفصیل کے مطابق بستی ملوک ٹول پلازہ کے قریب 30سالہ حسنین سیوریج کے مسئلے کے حل کے لئے کنویں کی موٹر کی صفائی کرنے کی غرض سے نیچے اترا جو کنویں میں موجود زہریلی گیس کی وجہ سے بے ہوش ہوگیا جسے بچانے کے لئے حسنین کا والد 55سالہ رانا اسلم ، بھائی 25سالہ امجد ، 28سالہ احسن ، کزن ، 30سالہ قاسم،22سالہ زین اور 16سالہ عدنان اترے تو زہریلی گیس کی وجہ سے وہ بھی بے ہوش ہوگئے ،واقعہ کی اطلاع پر ریسکیو1122نے بروقت جائے وقوعہ پر پہنچ کر کنویں میں بے ہوش ہونے والے افراد کو طبی امداد کے بعد تشویشناک حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر لودھراں منتقل کیا گیا ،جہاں محمد اسلم کے دو بیٹے امجد ، احسن ان کے کزن قاسم ، زین ، عدنان دوران علاج زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ رانا اسلم اور انکا تیسرا بیٹا حسنین تشویشناک حالت میں ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہوکر زیر علاج ہے ، واقعہ کے حوالے سے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے دکھ اور افسوس کا اظہار اور لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کی ہے جبکہ وزیر اعلی پنجاب نے کمشنر ملتان ڈویژن نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی اور تحقیقات کا حکم دیا ۔ذرائع کے مطابق ڈسپوزل چلانے کے لئے پرائیویٹ افراد کی خدمات حاصل کی تھیں تاہم ان کیلئے حفاظتی انتظامات کا بندوبست نہیں کیا تھا دریں اثناء خان پور میں باسط۔صدام حسین اور علی حسن مین ہول میں گری ہوئی بکری کو باہر نکالنے کی کوشش کر رہے تھے جس میں دوسگے بھائی بھی شامل تھے تینوں بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے بغیر گٹر میں اترگئے۔یہ واقعہ گولڈن سینما روڈپر پیش آیا۔ صدام حسین اور علی حسن کے گھر میں مین ہول کا گہرا گٹربنا ہوا ہے۔ پہلے ایک شخص اندر گیا وہ کافی دیر تک باہر نہ آیا تو باقی دونوں بھی گٹر میں اتر گئے اور گٹر کی زہریلی گیس کا شکار ہو گئے۔ ریسکیو 1122کواطلاع ملی تو انہوں نے موقع پر پہنچ کر تینوں لاشوں اور بکری کو گٹر سے باہر نکال لیا۔ تینوں افراد کی لاشعوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال خان پور منتقل کر دیا۔ مرنے والوں میں علی حسن ولدخلیق الرحمن بعمری 32سال صدام حسین ولد خلیق الرحمن بعمری 30 سال اور باسط الرحمن ولد صباء الرحمن بعمری 35سال شامل ہیں۔