افریقی ملک نائجیریا کی سیکیورٹی فورسز نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات پر عمل درآمد کرانے کے دوران 18 افراد کو ہلاک کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک کی انسانی حقوق کے ادارے نے دعویٰ کیا کہ یہ تعداد کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہونے والوں سے بھی زیادہ ہے۔افریقہ کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاو¿ روکنے کے لیے لاگوس اور دارالحکومت ابوجا میں مکمل لاک ڈاو¿ن نافذ ہے جبکہ دیگر خطوں میں بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نائجیریا میں کورونا وائرس سے اب تک 407 افراد متاثر اور 12 ہلاک ہوئے ہیں۔لاک ڈاون اور پابندیوں پر عملدرآمد کے لیے پولیس اور آرمی سمیت سیکیورٹی فورسز تعینات کی گئی ہیں جس کے باعث ملک کی چند ریاستوں میں خونریز تصادم اور جھڑپیں بھی سامنے آئیں۔ملک میں انسانی حقوق کے قومی کمیشن کا کہنا تھا کہ اسے نائجیریا کے دارالحکومت ابوجا اور 36 ریاستوں میں سے 24 میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں کی 105 شکایات موصول ہوئی ہیں۔کمیشن نے کہا کہ ان شکایات میں سے ماورائے عدالت قتل کے 8 دستاویزی واقعات سامنے آئے ہیں جن میں 18 افراد ہلاک ہوئے۔بیان میں کہا گیا کہ کورونا وائرس سے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 11 اموات ہوئیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کے دوران ماورائے عدالت 18 افراد کو ہلاک کیا۔کمیشن نے سیکیورٹی اہلکاروں پر طاقت کا بے جا اور نامناسب استعمال، اختیارات کے ناجائز استعمال، کرپشن اور ملکی و غیر ملکی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے۔نائجیریا کی قومی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کمیشن کے الزامات کی نوعیت عمومی ہے، اسے چاہیے تھا کہ پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کی تعداد خصوصی طور پر واضح کرتا۔انہوں نے کہا کہ کمیشن کو چاہیے تھا کہ وہ پولیس کے ہاتھوں ہلاک افراد کی تفصیلات بتاتا جس سے ہمیں مناسب اقدامات کرنے میں مدد ملتی۔