لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن ، پنجاب زون ، نے کین کمشنرپنجاب کی طرف سے چینی کی قیمت کے بارے میں بیان پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ کیونکہ چینی کی قیمت کے بارے میں آ ج تک کین کمشنرسے کوئی بات نہیں ہوئی۔چیف سیکریٹری پنجاب کی صدارت میں ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں رمضان بازاروں کیلئے 20,000ٹن چینی کی فراہمی کے بارے میں حکومت نے خواہش ظاہر کی تھی۔ جو کہ ایک پرانی روایت ہے۔ جس کے تحت پی ایس ایم اے پنجاب مارکیٹ ریٹ سے آٹھ روپے فی کلو رعایتی قیمت پر چینی غریب آدمی کیلئے حکومت ِ پنجاب کو مہیا کرتی رہی ہے۔ جبکہ اس کے بعد میٹنگ نہیں ہوئی۔ جہاں تک67 روپے فی کلو چینی مہیا کرنے کی بات ہے وہ بالکل بے بنیاد ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔پچھلے کئی ماہ پہلے کرشنگ سیزن کے دوران ہم بار بار حکومت سے درخواست کرتے آ رہے ہیں کہ گنے کی قیمت بڑھ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے مہنگی چینی کی پیداوار ہو گی۔ لیکن حکومت نے اس طرف توجہ نہیں دی۔ چینی کے پیداواری اخراجات میں 80فیصدحصہ گنے کی قیمت کا ہوتا ہے۔ اب جبکہ چینی کی پیداواری لاگت 105روپے آ چکی ہے۔ حکومت اسے پیداواری لاگت سے بھی کم قیمت پر فروخت کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔حکومت جس طرح بحران سے نمٹ رہی ہے اس کے منفی اثرات مرتب ہونگے۔ شوگر ملز نے عدالتِ عالیہ کے حکم کے مطابق صرف 155,000ٹن کی حد تک 80روپے فی کلو کے حساب سے چینی دینی ہے۔ جو کہ نچلے طبقے کیلئے ہے۔ لیکن دوسرے سٹورزپر چینی اگر مہنگی ہو تو انہیں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
مارکیٹ سے 8روپے سستی چینی حکومت ِ پنجاب کو مہیا کرتے رہے ہیں:شوگر ملز ایسوسی ایشن
Apr 17, 2021