مقبوضہ بیت المقدس (صباح نیوز/ نوائے وقت رپورٹ) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے قابل مذمت ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جدہ میں قائم اسلامی تعاون تنظیم کے صدر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ اور اس میں موجود نمازیوں اور روزہ داروں پر اسرائیلی فوج کا تشدد، مسجد کے درازوں کی توڑ پھوڑ، اذان دینے اور نماز کی ادائیگی سے روکنے اور مسجد کے لائوڈ سپیکروں کو بند کرنے جیسی کارروائی ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے۔ بیان میں قبلہ اول پر جارحیت کو خطرناک قرار دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر زور دیا کہ وہ مقدس مقامات کی حرمت اور عبادت گاہوں میں مذہبی آزادیوں کو یقینی بنائے۔ ادھر اسرائیلی فضائیہ نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کی اور اسلحہ ڈپو سمیت ملٹری تنصیبات کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں فضائی کارروائی کے دوران حماس کی ملٹری سائیٹس اور اسلحہ ڈپو کو تباہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی غزہ کی جانب سے اسرائیلی سرزمین پر داغے گئے میزائل کے جواب میں کی گئی۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فضائی کارروائی میں ایک ایسے ٹنل کو بھی تباہ کیا گیا ہے جسے حماس کے جنگجو اسلحہ کی سمگلنگ کے لیے استعمال کرتے تھے جب کی ایک ٹنل سے جنگجو غزہ سے اسرائیل میں داخل ہوتے تھے۔ دوسری جانب حماس نے اسرائیلی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جنگی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے زرعی زمین پر فضائی حملے کئے جس سے کئی کسانوں کے گھر اور فصلیں تباہ ہوگئیں۔ حماس نے میزائل داغے جانے کے اسرائیلی دعوے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج معصوم شہریوں پر بمباری کے لیے بہانے تراشتی ہے اور بلاجواز فضائی حملے کرتی ہے۔