کراچی (نیوزرپورٹر) جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسن کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شہنشاہ نقوی نے کہا ہے کہ مسنگ پرسن کی بازیابی ہمارا اولین مطالبہ ہے۔جب تک ہمارے نوجوانوں کو بازیاب نہیں کرایا جاتا تب تک پوری استقامت کے ساتھ پرامن دھرنا جاری رہے گا۔ہم ملک میں آئین اور قانون کی عملداری چاہتے ہیں۔لاپتہ افراد اگر کسی جرم میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف آئینی و قانونی طرز عمل اپنایا جائے۔ اس ملک میں ہم سے زیادہ پر امن اور محب وطن کوئی نہیں ہے۔ لاپتا افراد اس ملک کے شہری ہیں۔14 روز سے ان کے اہل خانہ دھرنے میں بیٹھے ہیں۔اس معاملے میں حکمرانوں کی بے حسی افسوسناک ہے۔ملک کے کسی بھی شہری کا اس طرح مسنگ ہونا آئین کے خلاف ہے۔لاپتہ افراد کے اہل خانہ اپنے پیاروں کے حوالے سے اضطراب میں مبتلا ہیں،انہیں ان کے گمشدہ افراد کی زندگی کے حوالے سے درست اطلاعات فراہم کی جائیں۔ہماری قوم کی ماوں،بہنوں، بزرگوں، بچوں کی آنکھیں اپنے پیاروں کی صورت دیکھنے کے لیے ترس گئیں ہیں۔ان کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔جبری لاپتا افراد کی بازیابی کا مطالبہ آئینی اور ہر اعتبار سے جائز ہے۔اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔اپنی قوم سے اظہار یکجہتی کرنے آیا ہوں اور قوم کو جب بھی جہاں بھی میری ضرورت محسوس ہوئی میں حاضر ہوں گا۔اس موقع پر علامہ احمد اقبال رضوی ،علامہ ناظر عباس تقوی،علامہ ڈاکٹر عقیل موسی،علی حسین نقوی ،علامہ مبشر حسن سمیت دیگر موجود تھے ۔
شیعہ مسنگ پرسنز کا احتجاجی دھرنا پندرہویں روز میں داخل
Apr 17, 2021