اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان میں چین کے کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹس نے انتہائی کم ، حتیٰ کہ کاربن کے صفر اخراج کو ممکن بنا دیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹس سے جزوی طور پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی وجہ سے آب و ہوا کی تبدیلی نے حالیہ برسوں میں پاکستان اور چین سمیت عالمی برادری تشویش میں مبتلا کر دیا۔ چائنا ہوانینگ گروپ کمپنی لمیٹڈ ، (سی ایچ این جی) نے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان میں اپنے منصوبے ساہیوال پاور اسٹیشن میں نئی کامیابی حاصل کرتے ہوئے انتہائی کم حتیٰ کہ کاربن کے کے صفر اخراج کو ممکن بنایا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے کاربن کے حصول اوراستعمال بارے چھٹا بین الاقوامی فورم سی ایچ این جی اور بیجنگ میں چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے زیر اہتما م منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام میں چین ، آسٹریلیا ، امریکہ ، برطانیہ کے تعلیمی اداروں اور توانائی کمپنیوں نے کاربن کے حصول ، استعمال اور ذخیرہ کرنے تبادلہ خیال کیا۔ سی ایچ این جی کے ترجمان جیا یوان پائی نے فورم کے بعد گوادر پرو کو بتایا کہ تیانجن میں ان کے آئی جی سی سی کول پاور پلانٹ منصوبے نے ماحول میں کاربن کے صفر اخراج کو ممکن بنایا۔ اگرچہ آئی جی سی سی ایک نمائشی منصوبہ ہے ، لیکن یہ ہمارے لئے ثابت کرتا ہے کہ صفر کاربن کا اخراج ممکن ہے۔ انہوں نے کہا ہم اس کی تجدید اور عمومی حیثیت پر کام کر رہے ہیں تاکہ ہمارے دوسر ے کول پاور پلانٹ جیسے ساہیوال پروجیکٹ کی طرح صفر کاربن کے اخراج تک رسائی حاصل کر سکیں۔ تیانجن آئی جی سی سی پاور اسٹیشن کو نومبر 2012 میں فعال گیا تھا۔ 265000 کلو واٹ کی صلاحیت کے ساتھ یہ اس وقت سب سے زیادہ ماحول دوست کول پاور پلانٹ ہے جس کے دوسرے مرحلے میںپریشرائز ڈرائی کول یسفائر کیساتھ جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔ آلات اور ٹکنالوجی کے ذریعہ ، کوئلے سے پیدا ہونے والا فضلے کی گیس کو فلٹر کیا جاتا ہے اور ا س کو اعلیٰ کاربن ڈائی آکسائیڈ میں صاف کیا جاتا ہے ، جس کے بعد اسے صنعتی خام مال کے طور پر محفوظ کی جاتی ہے۔ اب ، ساہیوال منصوبہ اپنی اعلی کارکردگی اور کاربن کے صفر اخراج کے ساتھ گرین کول پاور پروجیکٹکے منصوبوں میں شامل ہو گیا ہے جو عالمی معیار کو حاصل کرچکا ہے۔ ایک بار جب آئی جی سی سی اور اس سے متعلق ٹیکنالوجی پختہ ہوجائیں تو وہ ساہیوال اور پاکستان میں کوئلے سے چلنے والے دوسرے منصوبوں میں استعمال ہوں گی۔ اس وقت تک کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کے ذریعہ ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ختم کردیا جائے گا۔ جیا نے کہا یہ نہ صرف پاکستان کو صنعتی استعمال کے لئے CO2 فیڈ اسٹاک مہیا کرے گا بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے قوم کی کوششوں میں بھی اہم کردار کرے گا۔
پاکستان میں چین کے کول پاورپلانٹس کاربن کا صفر اخراج ممکن بنانے میں کامیاب
Apr 17, 2021