لاڑکانہ(بیورورپورٹ) لاڑکانہ شہر کے مراد واہن محلہ میں 25 سالہ نرسنگ کے طالبعلم نوجوان امر چند اوڈ نے پیسوں کی لین دین کے معاملے پر گھر والوں سے ناراض ہونے کے بعد خود پر پسٹل کے فائر کرکے خودکشی کی کوشش کی جسے ورثہ کی جانب سے تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں کی جانب سے ان کے موت کی تصدیق کرتے ہوئے نعش ورثہ کے حوالے کردی، اس موقع پر خودکشی کرنے والے نوجوان کے والد خوبچند نے بتایا کہ بیٹے نے پیسوں کی لین دین کے معاملے پر خود پر پسٹل کے فائر کرکے خودکشی کی ہے، دوسری جانب خودکشی کرنے والے نوجوان کی نعش گھر پہنچادی گئی جہاں نعش گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔دوسری کانب لاڑکانہ شہر کے میروخان چوک علاقے کا رہائشی 8 سالہ بچہ عبدالصمد بلوچ محلہ کے بچوں کے ہمراہ رائیس کینال میں نہانے گیا جہاں وہ پانی کے کھڈے میں ڈوب کر بیہوش ہوگئے جسے وہاں موجود شہریوں نے نکال کر چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کردیا جہاں ورثہ کی جانب سے اسپتال انتظامیہ پر بچے کو علاج فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج کیا، اس موقع پر بچے کے چچا محمد رفیق بلوچ نے بتایا کہ بھتیجا محلہ کے بچوں کے ہمراہ رائیس کینال میں نہانے گیا جہاں وہ پانی کے کھڈے میں ڈوب کر بیہوش ہوا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسپتال میں بھتیجے کو علاج فراہم نہیں کی گئی جس کے باعث اس کی حالت تشویش ناک ہوگئی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھتیجے کو علاج فراہم کرکے اس کی زندگی بچالی جائے۔