سری نگر(کے پی آئی)بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی اور شعائر اسلام کی بے حرمتی کے خلاف جمعہ کے روز مقبوضہ کشمیر بھر میں احتجاجی ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا ۔ سری نگر سمیت کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ اس موقع پر اقوام متحدہ پر زوردیا گیاکہ وہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا سخت نوٹس لے۔، قائد تحریک آزادی جموں وکشمیرسید علی گیلانی نے مقبوضہ وادی کے شوپیاں، پلوامہ، اور بیجبہاڑہ علاقوں میں نام نہاد فوجی حصار کے دوران بارہ کشمیری نوجوانوں کی شہادت مسجد اور قرآن مجید کی بے حرمتی پرہڑتال کی اپیل کی تھی۔ یاد رہے گیارہ اور باری اپریل کو جنوبی کشمیر میں12 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا۔ اس دوران بھارتی فوج نے کئی مکانات تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایک مسجد پر بھی گولہ باری کی جس کے نتیجے میں مسجد کو نقصان پہنچا تھا۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے خو ف وہراس کے ماحول کے خلاف لوگوں نے سرینگر میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیاگیا ۔سرینگر کے مضافاتی علاقے بٹہ پورہ حبک کی میرک شاہ کالونی میں فوجی کریک ڈاون کے دوران فوج کی طرف سے اہل خانہ پر تشدد اور بیٹے کی گرفتاری سے خوفزدہ ہو کر ایک خاتون مسماتہ خدیجہ دل کا دورہ پڑنے سے شہید ہو گئی ۔ اس واقعے کے خلاف شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔بھارتی فوجیوں نے سپیشل ٹاسک فورس کے اہلکاروں کے ہمراہ سرینگر کے علاقے نگین میں رات کے وقت ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک نوجوان پر شدید تشدد کیا اور گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی ، نوجوان کی نابینا بہن کو بھی مارپیٹ کا نشانہ بنایا۔بہیمانہ واقعے کے خلاف علاقے کے لوگوں نے زکورہ تھانے کے سامنے شدید احتجاج کیا۔ احتجاج میں شریک ایک خاتون نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی فورسز اہلکاروں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو زکورہ میں ایک گھر میں داخل ہو کر مکینوںکوسخت ہراساں کیا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ فوجیوںنے گھر کے ایک نوجوان اور ایک نابینا خاتون کو مارا پیٹا ۔ انہوں نے کہا کہ فوجی اہلکار نوجوان کا لیب ٹاپ اور موبائل فون بھی لے گئے۔مظاہرین نے بھارتی مظالم کے خلاف نعرے لگائے ۔ وہ بہیمانہ واقعے میں ملوث بھارتی فورسز اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا سخت نوٹس لے۔حریت کانفرنس کے رہنما حاجی غلام احمد گلزار کو سری نگر میں گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ گرفتاری کے بعد انہیں سری نگر سنٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ہے ۔بھارتی حکومت نے کرونا وبا کا بہانا بنا کر مقبوضہ کشمیر کا دارلحکومت جموں سے سری نگر منتقل کرنے کا فیصلہ موخر کر دیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کا دارلحکومت سردیوں کے چھے ماہ جموں اور گرمیوں کے چھے ماہ سری نگر میں ہوتا ہے ۔ ہر سال اپریل میں جموں سے دارلحکومت کے سول سیکرٹریٹ دفاتر سری نگر منتقل کیے جاتے ہیں۔