دہشتگردی و دیگر دفعات کے تحت مزید مقدمات‘ گرفتاریاں جاری

لاہور (وقائع  نگار‘ نمائندہ خصوصی) لاہور میں احتجاج پانچویں روز بھی جاری رہا۔ مظاہرین کے خلاف دہشتگردی، ڈکیتی، اغوا اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمات کے اندراج اورگرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور پولیس نے سبزہ زار، اقبال ٹاؤن، گجر پورہ‘ رائیونڈ، نواں کوٹ، شیراکوٹ اور مسلم ٹاؤن تھانے میں ایک ہزار احتجاجی مظاہرین کے خلاف مزید 9  مقدمات کا اندراج کر لیا۔ جبکہ پولیس نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اڑھائی سو سے زائد افراد کو پابند سلاسل بھی کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس وقت ملک بھر میں اپنے بیانات کے ذریعے تشدد  مظاہرہ  اور انتشار پھیلانے والی زیادہ تر قیادت کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ چند ایک افراد روپوش ہیں۔ املاک کو نقصان پہنچانے، پولیس اہلکاروں کو شہید اور زخمی کرنے، روڈ بلاک کرکے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے والے ہزاروں  احتجاجیوں کی شناخت اور انکی گرفتاری کے حوالے سے بھی پلان تیار کرلیا گیا۔ اس حوالے سے پولیس سوشل میڈیا ٹی وی اور اخبارات کا سہارا لیکر ملزمان کی شناخت کے لئے کوشش کرے گی۔ جبکہ آئندہ چند روز میں مزید مقدمات کا اندراج  بھی متوقع ہے۔ پھول نگر سے  نامہ نگار کے مطابق کئی زخمی افسروں کی حالت تشویشناک‘ ڈی ایس پی پتوکی اکرام خان‘ ایس ایچ او شیخ اعجاز ایس ایچ او تھانہ صدر ملتان روڈ بائی پاس پر موجود تھا۔ سر میں چودہ ٹانکے اور دو جگہوں سے بازوئوں کی ہڈی ٹوٹ گئی جبکہ کئی افراد  زخمی ہوئے۔ تھانہ صدر پھول نگر شیخ اعجاز کو حالت تشویشناک ہونے کے پیش نظر جناح ہسپتال لاہور ریفر کر دیا گیا۔ ڈی پی او قصور عمران کشور نے زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت کی۔  راولپنڈی سے جنرل رپورٹر کے مطابق انسداد  دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج شوکت کمال ڈار نے کی جانب سے راولپنڈی‘ ٹیکسلا اور گوجرخان کے علاقوں میں توڑ پھوڑ‘ پولیس  افسران اور اہلکاروں پر تشدد کرنے اور سرکاری  و نیم سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر مقدمات میں ملوث 25  کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ہے جبکہ تین کارکنوں کا 10  یوم کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ گزشتہ روز تھانہ وارث خان پولیس نے 5  کارکنوں ناصر محمود  وغیرہ‘ تھانہ ٹیکسلا پولیس نے محمد انیس رضا وغیرہ اور تھانہ گوجرخان پولیس نے راشد محمود وغیرہ کو پیش کیا۔ جن کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ جبکہ تھانہ گوجرخان پولیس نے تین کارکنوں شیر بہادر‘ راشد اور شہریار حسین کو پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزموں کے خلاف مقدمہ درج ہے ان سے تتفیش کرنا باقی ہے استدعا ہے کہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ فاضل عدالت نے تینوں کا 10  روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے تفتیشی آفیسر کے حوالے کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...