لاہور (نامہ نگار خصوصی+سٹاف رپورٹر) پنجاب اسمبلی میں لوٹوں کی اسمبلی میں موجودگی نے اسمبلی سکیورٹی پر سوالیہ نشان لگا دیا کس طرح لوٹے اسمبلی کے اندر پہنچے جو اراکین کی جانب سے ڈپٹی سپیکر کی طرف اچھالے گئے۔ اسمبلی اجلاس کے موقع پر ارکان کو مکمل چیکنگ کے بعد اسمبلی میں جانے کی اجازت دی گئی۔ واک تھرو گیٹ اور میٹل ڈیڈکٹر سے اراکین کی مسلسل تلاشی لی جاتی رہی جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے بھی سکیورٹی انتظامات کا مسلسل جائزہ لیا جاتا رہا۔ ان تمام تر اقدامات کے باوجود اسمبلی میں لوٹوں کی موجودگی نے فول پروف سکیورٹی کے دعوئوں کی قلعی کھول دی۔