اسلام آباد (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بہت سے ارکان کہہ چکے کہ انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا۔ جلد ان کی فہرست سامنے آ جائے گی۔ ہفتہ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اراکین کے یہ استعفے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے ساتھ ہی آنے چاہیے تھے۔ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد آ چکی تھی، ان کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا کہ استعفیٰ منظور کرتے۔ مریم اونگزیب نے کہا کہ انہوں نے آئین شکنی کی ہے، ابھی بھی الیکشن کمشن نوٹس لے یہ استعفے جعلی ہیں۔ استعفے دیکر آئین شکنی کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے استعفے غیر قانونی اور غیر آئینی ہیں، لگتا ہے اگلا استعفیٰ صدر مملکت کا آنے والا ہے۔ تحریک انصاف کے ارکان کی جانب سے جو استعفے سامنے آئے ان کا ٹیکسٹ بھی ایک ہے، کچھ کی فوٹو کاپی ہے اور ایک ہی فارمیٹ کے تحت تیار کئے گئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں سپیکر کی توجہ دلائی کہ پارلیمنٹ ہاؤس کا میڈیا ہاؤس صحافیوں کیلئے بند ہے اسے کھولا جائے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کے میڈیا ہاؤس کو میڈیا کے لیے کھلوا دیا، بعدازاں میڈیا ہاؤس میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ سپیکر صاحب کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ پہلے پارلیمنٹ کے میڈیا کارنر کو بند کیا گیا۔ پارلیمنٹ کے میڈیا سینٹر میں میڈیا کا داخلہ بند کیا گیا۔ پارلیمنٹ لاجز میں میڈیا کو بند کیا گیا۔ میڈیا پر سنسر شپ اور زبان بندی کی گئی۔ میڈیا مکمل زیر عتاب رہا۔ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا بھی مطالبہ رہا ہے کہ میڈیا سنٹر کو میڈیا کے لیے کھولا جائے۔ دریں اثناء اپنے ٹویٹ میں عمران خان کے خطاب سے قبل مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے عوام کو اہم مشورہ دیا کہ پیرنٹل گائیڈ کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے بچوں اور نوجوانوں کو ٹی وی سے دور رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دیر بعد بداخلاقی اور بدتہذیبی کی غلاظت ٹی وی سکرینوں سے ابلنے والی ہے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میڈیا سے بھی درخواست ہے کہ ڈپٹی میکنزم استعمال کریں تاکہ قوم گالیوں سے بچ سکے۔