ممبئی (این این آئی، اے پی پی) بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظم نے مساجد میں اذان دینے کے لئے لائوڈسپیکرز ہٹانے کی دھمکی دیدی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مسلمان اور پاکستان دشمن بال ٹھاکرے کے بھتیجے کی ہندو انتہا پسند تنظیم نے ریاست مہاراشٹر میں مساجد میں اذان کیلئے نصب لائوڈ سپیکرز تین مئی تک ہٹانے کی دھمکی دیدی۔ انتہا پسند تنظیم کے ترجمان نے کہا اگر مساجد سے لائوڈسپیکرنہ ہٹائے گئے تومساجد کے باہر لائوڈ سپیکر رکھ کر ہندوکے مذہبی گیت اور اشلوک بجائے جائیں گے۔ بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کا جینا مشکل کر دیا ہے۔ حجاب کے خلاف بھی باقاعدہ مہم چلائی جا رہی ہے اور باحجاب طالبات کے تعلیمی اداروں میں جانے اور کلاسز اٹینڈ کرنے پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔ ہندو سینا نامی تنظیم نے نئی دلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے مرکزی دروزے پر بھگوا جھنڈا لہرا دیا ہے۔ تنظیم نے یونیورسٹی کیمپس کی دیواروں پر زعفران جے این یوکے نام سے پوسٹربھی چسپاں کر دیئے ہیں ۔ کشمیر میڈیا سروس ہندو تہوار رام نومی کے دن جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں نان ویج کھانے کے حوالے سے ہنگامہ آرائی کے بعد طلبا کے دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہواتھا جس کے بعد ہندو سینا نے اب بھگوا جھنڈا لگا دیا ہے۔ یونیورسٹی کیمپس میں 10 اپریل کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد یونیورسٹی ایک بار پھر سیاست کا گڑھ بن گئی ہے۔
سپیکر دھمکی