قرض پروگرام کی بحالی کیلئے 18 اپریل کو آئی ایم ایف سے مذکرات 

کراچی(کامرس رپورٹر)قرض پروگرام کی بحالی کیلئے 18 اپریل کو آئی ایم ایف سے مذکرات کا آغاز ہوگا۔سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے پاکستان میں آئی ایم ایف مشن کے نئے سربراہ ناتھن پورٹر سے بھی ورچوئل رابطہ کیا ہے۔بین الاقوامی قرض دہندگان کے ساتھ تازہ رابطوں کے سلسلے میں پاکستان نے روز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اپنی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی بحالی اور تکمیل کے ساتھ ساتھ 3 ارب ڈالر کے بقایا فنڈز کی فراہمی کے لیے رابطہ کیا ہے تاکہ تیزی سے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر اور کم ہوتے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا مقابلہ کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسمعٰیل نے اسلام آباد میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پیریز روئیز کے ساتھ ابتدائی ملاقات کی تاکہ 3 سالہ پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ رابطہ کیا جا سکے جو 3 بار معطل اور غیریقینی کا شکار رہا۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ مفتاح اسماعیل اور سکریٹری فنانس حامد یعقوب شیخ اب پیر 18 اپریل  کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر کے ساتھ اس حوالے سے باضابطہ بات چیت کریں گے کہ پروگرام کو کیسے بحال کیا جائے اور مزید اقدامات پر اتفاق کیا جائے جنہیں جون میں آئندہ وفاقی بجٹ 2023-2022 کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔باخبر ذرائع نے بتایا کہ مفتاح اسماعیل نے ایستھر پیریز روئیز کو نئی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام کو آگے بڑھانے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ آئی ایم ایف کے عہدیداران نے حکام کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی جانب سے ہوم ورک کا تیار رکھیں جس میں ایسے اصلاحی اقدامات شامل ہیں جن سے نقصان بڑھنے کا عمل روکا جاسکے جو خاص طور پر 3 کھرب روپے سے زائد کے مالی اثرات کے ساتھ گزشتہ ماہ کے ریلیف کم ایمنسٹی پیکج کے بعد شروع ہوا تھا، اس کے بعد پیر کو اس حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔ 

ای پیپر دی نیشن