اسلام آباد +لاہور(خبرنگار خصوصی+نیوز رپورٹر) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب کی ترقی کا سفر جو ہم نے شروع کیا تھا، اسے گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر روکا۔ پنجاب کی عوام سے مسلم لیگ ن کی حمایت کا انتقام لیا گیا۔ لاہور میں نئے منصوبے تو درکنار، ہمارے شروع کئے گئے منصوبوں کو تعطل کا شکار رکھا گیا۔ اتوار کو لاہور میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے دورہ کے موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے 4 سال پنجاب کو ایک نا اہل اور کٹھ پتلی وزیرِ اعلی کے سپرد کیا گیا۔ پنجاب کی ترقی پر توجہ کی بجائے وزارت اعلیٰ کے منصب کو وفاق میں سیاسی جوڑ توڑ کیلئے استعمال کیا جاتا رہا۔ عوامی فلاحی منصوبے جو اب تک مکمل ہو کر لوگوں کی مشکلات میں کمی کر چکے ہوتے، سالہا سال تاخیر کا شکار رہے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے ہدایت کی تمام جاری منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت لاہور میں جاری عوامی سہولت کے ترقیاتی کاموں اور مجوزہ منصوبوں کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مشیر وزیر اعظم احد خان چیمہ، نگران وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی اور وفاقی و صوبائی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کو امامیہ کالونی فلائی اوور کے منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ وزیراعظم نے منصوبے کو عوام کے استعمال کے لئے جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس کو گوجرانوالہ کے عوام کی سہولت کے لئے لاہور سیالکوٹ موٹر وے لنک روڈ کے مجوزہ منصوبے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے وزیر اعلی پنجاب کو ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ کمیٹی آئندہ اجلاس میں اس منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ پیش کرے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اتوار کے روز زیر تعمیر لاہور برج اور سی بی ڈی انڈر پاس کا دورہ کیا اور وہاں جاری کام کی رفتار کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس منصوبے پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے۔ لاہور برج کی کنسٹرکشن سائٹ کے دورہ کے دوران وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو آگاہ کیاگیا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے یہ منصوبہ 2021ء میں 1712 ملین روپے کی لاگت سے شروع کیا مگر (این او سی) نہ ملنے کی وجہ سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔ دریں اثناء لاہور میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں چینی کی سمگلنگ اور ذخیرہ انداوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چینی کی سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف کریک ڈاؤن کی منظوری دے دی۔ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو سمگلروں، ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، عوام کو ستانے والوں سے حساب لیں گے۔ وزیر اعظم نے لاہور کے اجلاس کے بعد چینی سمیت دیگر اشیاء کی سمگلنگ کے خاتمے کیلئے ملک گیر حکمت طے کرنے کیلئے کل اسلام آباد میں بھی اجلاس طلب کرلیا۔ لاہور میں منعقدہ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے پنجاب میں چینی کی قیمت کنٹرول کرنے کیلئے موثر اقدامات اور نگرانی کی ہدایت جاری کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو چینی مل مالکان سے ملاقات کی بھی ہدایت کی۔