خرطوم‘ ابوظہبی‘ قاہرہ (نوائے وقت رپورٹ ،این این آئی + اے پی پی) سوڈان میں پیرا ملٹری فورس کی جانب سے بغاوت کی کوشش کے بعد سے مختلف شہروں میں فوج کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے 3 ملازمین سمیت 60 افراد ہلاک 590 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سوڈان کی پیرا ملٹری فورس کے سربراہ محمد حمدان دگالو نے دعویٰ کیا کہ خرطوم کے بیشتر سرکاری مقامات پر ان کے گروپ نے قبضہ کرلیا ہے۔ دوسری جانب ملک کے فوجی رہنما جنرل عبدالفتاح البرہان نے دگالو کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے سرکاری مقامات پر کنٹرول برقرار رکھا ہے۔ ادھر سعودی عرب کی قومی ایئر لائن (السعودیہ) کا طیارہ خرطوم ایئرپورٹ پر فائرنگ کی زد میں آگیا۔ عرب نیوز کے مطابق ریاض کے لیے روانہ ہونے والے ایئر بس طیارے کو گولیاں لگنے سے نقصان پہنچا ہے۔ شیڈول پرواز میں عملے کے ارکان اور مسافر سوار تھے۔ متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنیوں الامارات ایئر اور فلائی دبئی نے خرطوم کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں۔ عرب لیگ نے سوڈان میں جاری خونریز جھڑپوں کے بعد جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد اور مخاصمت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عرب لیگ کا قاہرہ میں ہنگامی اجلاس ہوا۔ مصر اور سعودی عرب نے عرب لیگ کا یہ ہنگامی اجلاس ہفتے کے روز سوڈان فوج اور سریع الحرکت فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان جھڑپیں چھڑنے کے بعد طلب کیا تھا۔