ایران سعودی عرب سفارتکاری کے پاکستان ایران تعلقات پر مثبت اثرات

اسلام آباد (فرحان علی سے) ایران سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کی بحالی کے پاکستان ایران تعلقات پر مثبت اثرات شروع ، سعودی عرب اگرآئی پی گیس پائپ لائن سمیت توانائی کے دیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہے تو ایران اس کا خیر مقدم کریگا،پاکستان نے بھی ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر سفارتکاری تیز کر دی ہے ، آئی پی گیس لائن پر استثنا حاصل سفارتکاری متحرک ہو گئی ہے۔سفارتی ذرائع نے دعوی ٰ کیا ہے کہ چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحال اہم پیشرفت ہے ، ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی سے خطے اور خصوصی طو رپر پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات پر بہت مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔سعودی عرب کے وزیر خزانہ نے ایران میں بہت جلد سرمایہ کاری کا بھی اعلان کیا ہیاسی طرح سعودی عرب اگر ایران پاکستان گیس پائپ لائن سمیت توانائی کے دیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہے تو ایران اس کا خیر مقدم کریگا۔ ایران اور سعودی عرب اس وقت  ٹیکنیکل حکام سفارتخانوں کی بحالی کیلئے ایک دوسرے ممالک میں موجود ہیں جبکہ ایران کے وزیر خارجہ نے بھی سعودی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں تعلقات کی بحالی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے کوشش کرنے پر اتفا ق کیا گیا ہے ۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر پیشرفت ہوتی ہے اور اگر سعودی عرب اس میں سرمایہ کاری کرنا چاہے تو ایران کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا بلکہ اس کا خیر مقدم کریگا۔ ذرائع نے بتایاہے کہ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان اس وقت  متحرک سفارتکار ی کے ذریعے ا?ئی پی گیس پائپ لائن سے متعلق پابندیوں پر استثنا حاصل کیا جاسکے، پاکستانی سفارتکار وں کی جانب سے ترکی ، ا?رمینیہ، ا?زرئجان اور عرق کے مثالیں سامنے رکھی گئی ہیں جو ایران سے گیس خرید رہے ہیں دوسری جانب گیس پائپ لائن کی عدم تکمیل کی صورت میں ایران کی جانب سے معاہدے کے مطابق 18ارب ڈالر جرمانے کی بھی دھمکی دے رکھی ہے،ا?ئی پی گیس پائپ لائن پر جلد پیشرفت ہوسکتی ہے ۔ یہ واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران نے 10 مارچ کو بیجنگ میں چین کی قیادت میں ہونے والے مذاکرات کے بعد سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے اور ایک دوسرے کے ممالک میں سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...