لاہور (خصوصی نامہ نگار) بھارت سے آئے 2470 سکھ یاتریوں کی گوردوارہ روہڑی صاحب ایمن آباد اور بعدازاں گورودوارہ دربار صاحب کرتارپور نارووال میں حاضری دی۔ متروکہ وقف املاک کی جانب سے یاتریوں کی سکیورٹی، میڈیکل، رہائش اور ٹرانسپورٹ کے خصوصی انتظامات کیے گئے۔ ڈپٹی سیکرٹری شرائن سیف اللہ، بورڈ ترجمان عامر حسین ہاشمی و دیگر افسران مہمانوں کے ہمراہ تھے۔ کرتارپور نارووال پہنچنے پر CEO ابوبکر آفتاب قریشی، ڈپٹی سیکرٹری رانا طارق نے دیگر افسران، سکھ رہنماﺅں کے ہمراہ یاتریوں کا استقبال کیا اور گلدستے پیش کیے۔ بورڈ چیرمین کی ہدایات پر مہمانوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے گیے جنھیں سکھ رہنما نے خوب سراہا۔ پارٹی لیڈر سردار امرجیت سنگھ و ڈپٹی لیڈر بلونیدر سنگھ، جوگیندر سنگھ کور، پرجیت سنگھ و دیگر نے کہا کہ کرتارپور راہداری ایک تاریخی عمل ہے جسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ یہاں آ کر ہم اپنے جذبات کا اظہار لفظوں میں نہیں کر سکتے۔ منگل سنگھ، جوگیا سنگھ، سندیپ سنگھ، نے کہا کہ کے کرتاپور صاحب آ کر دیکھ کر آنکھوں کو یقین نہیں آتا ہم حکومت پاکستان اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے اقدامات پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ چیرمین بورڈ نے ہماری سوچ سے زیادہ اچھے انتظامات کیے۔ سکھ رہنماﺅں نے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی حادثہ میں وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے ارداس کی۔ یاتری کرتاپور میں ایک رات قیام کے بعد آج 17 اپریل کو لاہور پہنچے گے۔