پائیدار معاشی نمو کیلئے مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے: مہر کاشف


 اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے پائیدار معاشی نمو کیلئے مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو مضبوط کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی پیداوار کو بڑھانے اور صنعتی شعبے کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ضروری خام مال کی درآمد میں نرمی کی جائے کیونکہ اس سے برآمدات کے حجم کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔ گزشتہ روز شاہد نذیر کی قیادت میں صنعتکاروں اور تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کو بالعموم ترقی اور بالخصوص معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے کیونکہ مینوفیکچرنگ انڈسٹری نہ صرف زراعت کو جدید بنانے میں مدد دیتی ہے اور صنعتی ترقی ملک سے بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کیلئے اولین شرط ہے۔ قبائلی اور پسماندہ علاقوں میں صنعتیں لگا کر علاقائی تفاوت کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ تیار شدہ اشیا کی برآمدات سے تجارت کو وسعت ملتی ہے اور ضروری زرمبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے۔ جو ممالک اپنے زیادہ سے زیادہ خام مال کو مہنگی ویلیو ایڈڈ اشیا میں تبدیل کرتے ہیں وہی خوشحال ہیں۔ ابھرتی ہوئی معیشتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے معاشی و سماجی ترقی اور ماحولیاتی بہتری میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کا کردار بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ مضبوط مینوفیکچرنگ سیکٹر کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ کرونا کی وبا نے عالمی سطح پر منتشر مینوفیکچرنگ سپلائی چین کی نزاکت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اس نے مقامی اور اعلی معیار کے مینوفیکچرنگ ہب قائم کرنے کی اہمیت کا اعادہ کیا ہے تاکہ آبادی کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ ہم بہت سے شعبوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں لیکن ان کو شعبوں کو ترجیح دیتے ہیں جو مزید ترقی میں مدد کرتے ہیں۔ بنیادی ضرورت کی مصنوعات تک رسائی لوگوں کے معیار زندگی پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی مینوفیکچرنگ سیکٹر کی بنیاد مضبوط کیے بغیر دیگر اقتصادی شعبوں کی ترقی بھی محدود ہی رہتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن