عید شاپنگ عروج پر، بازاروں کی رونقیں بڑھ گئیں

Apr 17, 2023

کراچی(کامرس رپورٹر)عید الفطرقریب آتے ہی  عید شاپنگ عروج پر پہنچ گئی ۔ صدر،طارق روڈ، کلفٹن،بولٹن ماررکیٹ،ڈیفنس،حیدری،لیاقت آباد،کریم آباد،کورنگی،ملیر،لانڈھی،شاہ فیصل، لسبیلہ، ،پاپوش ناظم آباد،نارتھ کراچی،اورنگی ٹائون،گلستان جوہر،گلشن اقبال،نیوکراچی سندھ ہوٹل اوردیگر علاقوں کی مارکیٹوں  میں رش بڑھ گیا۔کراچی میں کپڑوں کی سلائی کے کاریگروں نے نئے سوٹ سلائی کی بکنگ سے انکار کردیا ہے جس کے بعدخواتین نے شوق اورمجبوری کے تحت ریڈی میڈ سوٹ کی خریداری کیلئے بوتیک کا رخ کرلیا ہے۔دوسری جانب آن لائن خرداری کے رجحان میں مزید اضافہ ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق کپڑوں کی سلائی کے کاریگروں کی جانب سے "کپڑوں کی  سلائی کی بکنگ بند"کا بورڈ لگانے کے بعد کراچی کے بڑے بازاروں اورشاپنگ سینٹرز کے ساتھ ساتھ رہائشی علاقوں میں خواتین کے ملبوسات کی دکانیں یعنی بوتیک کھولنے کا رجحان اب منافع بخش کاروبار بن گیا ہے جبکہ بوتیک  کے کاروبار میں منافع کو دیکھتے ہوئے عام کھرانوں کے ساتھ ساتھ صاحب ثروت گھرانوں کی خواتین بھی اس میدان میں قدم رکھ چکی ہیں اور بعض علاقوں میں خواتین نے اپنے گھروں میں بھی بوتیک قائم کرلئے ہیں جہاں انہوں نے طرح طرح کے ملبوسات تیار کراکے فروخت کیلئے پیش کئے ہیں۔اس کے ساتھ ہی شوبز سے تعلق رکھنے والی خواتین بھی اب بوتیک قائم کرکے ریڈی میڈ گارمنٹس کے کاروبار سے منسلک ہوگئی ہیں اور ان کا کاروبار شوبز سے وابستگی اور مقبولیت کے سبب چمک رہا ہے۔خواتین نے پوش علاقوں میں چھوٹی فیکٹڑیاں قائم کرکے تیار کئے جانے والے ملبوسات ڈیفنس،کلفٹن، بہادر آباد،طارق روڈ،گلشن اقبال،حیدری سمیت دیگر مارکیٹوں اوربلند وبالا مالز میں قائم کردہ بوتیکس کو فراہم کرنا شروع کردیئے ہیں۔بعض علاقوں میں ملبوسات پر 300سے500فیصد تک منافع  کمایا جارہا ہے جبکہ زیادہ تر بوتیکس کے مالک یا مالکن گھریلو خواتین سے کم قیمت میں سوٹ سلوا کربھاری معاوضہ پر فروخت کررہے ہیں۔اوریہ تمام کاروبار ٹیکس کی ادائیگی کے بغیر جاری ہے۔شہر میں نامی گرامی شخصیات اورفیشن ڈیزائنرکے نام پر  تیار کردہ درمیانے درجے کے ملبوسات  بھاری قیمتوں میں فروخت کئے جارہے ہیں اور ایک سوٹ کی قیمت 10ہزار روپے سے50ہزار روپے سے بھی زائد ہے جبکہ گھریلو خواتین کے تیار کردہ ملبوسات بوتیکس کے مقابلے میں کوالٹی میں کہیں بہتر اورقیمت میں بھی نہایت کم ہیں۔گھریلو خواتین کے تیارکردہ ملبوسات 2500ہزار روپے سے4000روپے کے درمیان ہیں۔خواتین کے ملبوسات کے کاروبار کو کم آمدنی والے طبقے میں گھریلو صنعت کا درجہ حاصل ہے، گھریلو خواتین اپنے تیار کئے گئے ملبوسات آن لائن بھی فروخت کرکے بھاری منافع حاصل کررہی ہیں اورگھریلو خواتین کیلئے آن لائن بزنس منافع بخش بن گیا ہے۔دوسری جانب شہر قائد کی مارکیٹوں،شاپنگ سینٹرز میں اس وقت گرمی کی مناسبت  سے سفیداور ہلکے رنگوں کے مختلف اقسام کی واشنگ ویئر اورکاٹن کے ساے اورڈیزائن والے کرتا شلوار اورشلوارقم یض فروخت ہورہے ہیں۔واشنگ ویئر اورکاٹن کی مختلف اقسام کے تیار شدہ شلوار،قمیض اور کرتا شلوار  2000روپے سے3000روپے میں دستیاب ہیں۔دوسری جانب ریڈی میڈ گارمنٹس کی سب سے بڑی مارکیٹ صدر کوآپریٹو مارکیٹ ہے جبکہ ریڈی میڈ مردانہ سوٹ صدر،طارق روڈ،کلفٹن،بولٹن ماررکیٹ،ڈیفنس،حیدری،لیاقت آباد،کریم آباد،کورنگی،ملیر،لانڈھی،شاہ فیصل،لسبیلہ،،پاپوش ناظم آباد،نارتھ کراچی،اورنگی ٹان،گلستان جوہر،گلشن اقبال،نیوکراچی سندھ ہوٹل اوردیگر علاقوں کی مارکیٹوں اور بازاروں میں فروخت ہورہے ہیں۔

مزیدخبریں