عنبرین فاطمہ
باصلاحیت اداکار عمران عباس کی پہلی پنجابی فلم" جی وے سوہنیا جی" آخر کار سینما گھروں کی زینت بن گئی ہے، ریلیز ہوتے ہی فلم نے شائقین کا دل جیت لیا ہے۔ فلم کی کہانی نہ صرف سبق آموز ہے بلکہ اس میں کامیڈی کا جو تڑکہ لگایا گیا ہے وہ دیکھنے والوں کی طبیعت کو تروتازہ کر دیتا ہے۔ فلم ریلیز سے قبل تنازعات کا شکار رہی لیکن جلد ہی یہ تنازعات ہوا ہو گئے اور اس فلم کو سینما گھروں کی زینت بنا دیا گیا۔ فلم میں عمران عباس، مشرقی پنجاب کی فنکارہ سیمی چہل کے مد مقابل جلوہ گر ہوئے ہیں جبکہ دیگر کاسٹ میں منتو کاپا، اڈایا وکاتی، امن بال اور سوارج سندھو سمیت شامل ہیں۔’’جی وے سوہنیا جی‘‘ کا ٹائٹل ٹریک پاکستان کے سٹار سنگر عاطف اسلم نے گایا ہے جسے اب تک سوشل میڈیا پر 70 لاکھ سے زائد لوگ دیکھ اور سراہ چکے ہیں۔ فلم ’جی وے سوہنیا جی‘ کی کہانی پاکستانی اور بھارتی پنجاب کے لوگوں کے درمیان محبت پر مبنی ہے، فلم میں عمران عباس کا کردار پاکستانی پنجابی لڑکے کا ہے جو کہ بھارتی پنجابی لڑکی سے محبت کر بیٹھتا ہے، فلم میں قیام پاکستان کی وجہ سے پنجاب کے دو حصوں میں تقسیم ہونے کی کہانی کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ واہگہ بارڈر کا پس منظر سمیت پاکستان اور بھارت کے پنجاب کے مناظر دکھائے جانے کے علاوہ برطانیہ میں دونوں ممالک کے افراد کو ایک ساتھ رہتے اور سنہرے ماضی کو یاد کرتے بھی دکھایا گیا ہے۔گزشتہ دنوں عمران عباس نے شائقین کے ہمراہ لاہور کے ایک مقامی سینما میں فلم دیکھی، اس موقع پر معروف ڈائریکٹر سید نور بھی موجود تھے۔ انہوں نے عمران عباس کے ساتھ بیٹھ کر فلم دیکھی اور فلم دیکھ کر انہوں نے کہا کہ فلم کا اختتام دیکھ کر میری آنکھیں بھیگ گئیں۔ میں اس فلم کو بار بار دیکھنا چاہوں گا، فلم کے اختتام پر جو دکھایا گیا ہے وہ بدقسمتی سے حقیقت ہے جس کا شکار ہمارے بہت سارے نوجوان ہوجاتے ہیں۔ یہ ان کے لئے ایک سبق ہے۔ میں تو کہوں گا کہ نوجوانوں کو یہ فلم ضرور دیکھنی چاہیے۔ سید نور نے کہا کہ عمران عباس کی بہترین اداکاری نے یقینا ہم سب کے دل جیت لئے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ ہی اپنی بہترین اداکاری کے ذریعے شائقین کو متاثر کیا ہے اور بڑی سکرین پر تو وہ چھا گئے ہیں۔ فلم کی ہیروئین سیمی چہل بھارتی پنجاب کی ایک بہترین اداکارہ ہیں، ان کی اداکاری نے بھی یقینا دیکھنے والوں کے دل موہ لئے ہیں اور عمران عباس کے ساتھ ان کی جوڑی اور خصوصی طور پر ان دونوں کی کیمسٹری نے کمال کر دیا ہے۔ فلم کا میوزک بہت اچھا ہے۔ میوزک کسی بھی فلم کی جان ہوا کرتا ہے اور اس فلم کا میوزک کہانی، ڈائیلاگ، اداکاری ہر چیز پرفیکٹ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران عباس کو کچھ نہیں تو دس سال قبل پاکستانی فلموں میں آجانا چاہیے تھا مجھے اگر اچھا سکرپٹ ملا تو میں ضرور ان کے ساتھ کام کرنا چاہوں گا۔ اس موقع پر نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عمران عباس نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ آخر کار میںخود کو پاکستانی سینما گھروں میں دیکھ رہا ہوں، آج میں نے لوگوں کا جو ریسپانس دیکھا ہے اس نے بہت خوشی دی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے جب جب کوئی اچھا سکرپٹ ملے گا میں ضرور فلم میں کام کروں گا۔ ہمارے ہاں بہت باصلاحیت ڈائریکٹرز ہیں میں ان کے کام سے بہت مطمئن اور خوش ہوں۔ کم بجٹ اور وسائل میں رہتے ہوئے وہ معیاری کام کررہے ہیں۔ عمران عباس نے مزید کہا کہ "جی وے سوہنیا جی "ایک ایسی فلم ہے جو دیکھنے والوںکو پیار محبت کا پیغام دینے کے ساتھ نوجوانوں کے لئے ایک خاص پیغام رکھتی ہے۔عمران عباس نے کہا کہ ہمارے فنکار بھارت میں بہت مقبول ہیں ان کے کام کو وہاں بہت زیادہ سراہا جاتا ہے۔ عمران عباس نے کہا کہ میرے لئے چھوٹی بڑی سکرین کا کوئی فرق نہیں ہے، میں سمجھتا ہوں کہ سکرپٹ اچھا ہونا چاہیے دیکھنے والے ضرور متاثر ہوتے ہیں، مجھے خوشی ہے کہ میرے حصے میںجی وے سوہنیا جی جیسی فلم آئی ہے۔ اور لوگوں نے جو ریسپانس دیا ہے اس نے یقینا میرا دل جیت لیا ہے۔ میں شائقین کے لئے کام کرتا ہوں اور جب تک وہ چاہیں گے میں کام کرتا رہوں گا۔ اسی موقع پرڈسٹری بیوشن کلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ عابد رشید نے کہا کہ معیاری پروڈکشن، سپرہٹ گیتوں اور فریش جوڑی پر مبنی فلم ’’جی وے سوہنیا جی‘‘ بہترین فیملی کامیڈی فلم ہے جو شائقین کو سینماؤں میں پیسہ وصول تفریح فراہم کرے گی۔ یاد رہے کہ عمران عباس جیسے ہی لاہور کے مقامی سینما گھر میںپہنچے تو ان کومداحوں نے گھیر لیا اور ان کے ساتھ تصاویر بنوانا شروع کر دیں، ان کے مداحوں نے دیوانہ وار ان کا سینما میںاستقبال کیا۔ سینما ہال میں انہوں نے پوری فلم شائقین کے ساتھ ہی دیکھی، جیسے ہی فلم اختتام پذیر ہوئی تو ہال میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے تالیاں بجائیں اور عمران عباس کی اداکاری کی بے حد تعریف کی۔ مداحوں نے عمران عباس سے ریکویسٹ کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ پاکستانی فلموں میں دکھائی دیں، وہ انہیں دیکھنا چاہتے ہیں، عمران عباس نے بھی مداحوں کو یقین دلایا کہ وہ اب انہیں مسلسل فلموں میں دکھائی دیا کریں گے۔
عمران عباس نے اپنی پہلی پنجابی فلم" جی وے سوہنیا جی" شائقین کے ساتھ دیکھی
Apr 17, 2024