غزہ (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) اسرائیلی فوج نے24 گھنٹے میں مزید63 فلسطینی شہید کردئیے۔ صیہونی طیاروں کی بمباری سے رفح میں مزید4 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ اسرائیلی فوج نے جبالیہ میں ایک اور مسجد شہید کر دی۔ جبکہ خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج کی گاڑیوں نے مبینہ طور پر ایک سکول کو گھیرے میں لے لیا ہے جہاں سینکڑوں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت اور سول ڈیفنس فورسز نے غزہ کی پٹی کے شمال میں دو اجتماعی قبریں دریافت کر لیں۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے الشفاء ہسپتال سے10 نعشیں برآمد ہوئی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں حال ہی میں قتل کیا گیا تھا، جن لوگوں کو دفن کیا گیا تھا ان میں سے کچھ ہسپتال میں مریض تھے اور ان کے جسموں پر طبی پٹیاں اور کیتھیٹر لگے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ حکام نے شمالی غزہ کے علاقے بیت لاحیہ میں بھی ایک اجتماعی قبر دریافت کی جس میں20 نعشیں دفنائی گئی تھیں۔ دوسری جانب اسرائیل نے غزہ حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے 150 فلسطینوں کو رہا کر دیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ کراسنگ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینی قیدیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ رہائی پانے والوں میں فلسطینی ہلال احمر کے 2 کارکن بھی شامل ہیں۔ رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دریں اثناء اسرائیل کے شمالی علاقے میں حزب اﷲ کے دو ڈرون حملوں میں تین اسرائیل فوجی زخمی ہو گئے۔ شمالی غزہ سے انخلاء کرنے والے فلسطینیوں کی واپسی شروع ہو گئی۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے متعدد زخمی ہوئے۔ جنوبی لبنان میں حزب اﷲ کمانڈر ابو جعفر باز جاں بحق ہو گیا۔ یونیسف نے کہا ہر 10 منٹ میں ایک بچہ شہید یا زخمی ہو رہا ہے۔