ایران پر پابندیوں کی تیاری: اسرائیل پر حملے کی وارننگ نہیں دی گئی: امریکہ

واشنگٹن؍ ماسکو (نوائے وقت رپورٹ) امریکی محکمہ خزانہ کی ایران پر نئی پابندیوں کی تیاری کر لی گئی۔ عرب نیوز کے مطابق امریکہ اسرائیل پر حملے کیخلاف ایران پر مزید پابندیاں لگانے کیلئے تیار ہے۔ امریکی وزیر خزانہ پابندیوں کا اعلان آئی ایم ایف کے اجلاس میں کریں گے۔ امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ امریکہ ایران کی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کو روکے گا۔ امریکہ خطے کے امن کیلئے اپنے شراکت داروں کی بھر پور مدد کرے گا۔ ایران کے اقدامات سے مشرق وسطیٰ  میں استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔ ادھر  روس اور ایران کے صدور کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ روسی صدارتی محل کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کیلئے فریقوں کو صبر اور برداشت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ایرانی صدر  نے کہا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی نہیں چاہتا۔ اسرائیل کے خلاف ایران کی جوابی کارروائی محدود پیمانے پر تھی۔ روسی صدارتی محل کے مطابق ملاقات میں غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی، سفارتی چینلز کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنے پر زور دیا گیا۔ ترک میں طیب اردگان  نے کہا مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کا ذمہ دار نیتن یاہو ہے۔ فریقین دانشمندی کا مظاہرہ کریں۔ اسرائیلی شہریوں کی اکثریت نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائل  حملوں کا جواب دینے کی مخالفت کر دی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق عبرانی یونیورسٹی یروشلم کی طرف سے ایک حالیہ سروے میں 52 فیصد اسرائیلیوں نے ایرانی حملے کا جواب دینے کی مخالفت  کی۔ ان افراد کا خیال تھا کہ اس اقدام سے خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔ 48 فیصد کا کہنا تھا ایرانی سرزمین کو ہدف بنایا جائے۔ ان میں ہر تین میں سے ایک کا کہنا تھا سٹرٹیجک ایٹمی تنصیبات کو ہدف بنایا جانا چاہئے۔ امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ امریکہ ایران پر معاشی دباؤ بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ یہ بات غلط ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملے کی وارننگ پہلے دی تھی۔ ایران سے حملے کا پیغام ملا تھا لیکن کوئی وقت، ہدف یا ردعمل کی نوعیت شامل نہیں تھی۔ ایران کی واضح نیت بہت زیادہ تباہی کی تھی۔ اسرائیل آج بہت مضبوط سٹرٹیجک پوزیشن میں ہے۔ اسرائیل نے ایران کے فائر کئے گئے بیلسٹک میزائل کا حصہ میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔ ترجمان  اسرائیل فوج کے مطابق ایران نے کروز میزائلوں، راکٹوں، ڈرونز کے ساتھ 110 بلیسٹک میزائل اسرائیل پر فائر کئے۔ ہم اس کا جواب اپنے منتخب کردہ طریقہ کار اور وقت کے مطابق دیں گے۔ ایران کو ایسا واضح پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ دوبارہ ایسا نہ کرے۔افغانستان کے نائب وزیراعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر سے ایران کے نائب سفیر  نے ملاقات کی۔ ایرانی نائب سفیر سید حسن مرتضیٰ نے کابل اور تہران کے درمیان تعلقات میں توسیع پر زور دیا۔ مولوی عبدالکبیر نے کہا کہ افغانستان اسرائیل پر ایران کے حملے کو معقول دفاع سمجھتا ہے۔ امارت اسلامیہ اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات برادرانہ رکھنے کیلئے کوشاں ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...