مقبوضہ کشمیر: محاصرے، تلاشی کارروائیاں جاری، 2 کشمیریوں کی قید کے احکامات کالعدم

سری نگر (کے پی آئی + آئی این پی) مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو افراد کی  قید  کے احکامات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طورپر رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔جسٹس ونود چٹرجی کول نے زینہ پورہ شوپیاں کے صبور احمد شیرگوجری اور سنگری کالونی بارہمولہ کے مشتاق احمد گنائی کی نظربندی کے احکامات کو کالعدم قرار دیااورانہیں رہا کرنے کے احکامات جاری کئے۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں دریا میں کشتی الٹنے سے 4 افراد جاں بحق اور 19 لاپتا ہو گئے۔  سری نگر شہر میں دریائے جہلم میں کشتی الٹ گئی، حادثے کے بعد سینکڑوں افراد دریا کے کنارے جمع ہو گئے۔ حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کرنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری   جس میں میرین کمانڈوز اور ریسکیو اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔اسلامی تنظیم آزادی جموں و کشمیر نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ  جیل میں  قید پارٹی چیرمین  عبدالصمد انقلابی کو  تحریک آزادی کشمیر سے  لاتعلقی پر مجبور کیا جارہا ہے ۔ اسلامی تنظیم آزادی کے ترجمان محمد عمیر کے مطابق  عبدالصمد انقلابی کو پچھلے ہفتے بھارتی پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا جبکہ بھارت میں کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ بی جے پی سپریم کورٹ میں کیس ہارنے والی تھی، اسی لئے جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے پر راضی ہو گئی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...