اسکول میں نماز پڑھنے کی اجازت کا معاملہ، برٹش مسلم طالبہ ہائیکورٹ میں کیس ہار گئی

برٹش مسلم طالبہ ہائیکورٹ میں اسکول میں نماز پڑھنے کی اجازت کا کیس ہار گئی۔لندن کے علاقے برینٹ میں واقع مائیکلا اسکول میں نماز کی اجازت نہ دینے پر طالبہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔مائیکلا اسکول کی بنیاد موجودہ ہیڈ ٹیچر کیتھرین بربل سنگھ نے رکھی تھی اور  اسکول کے 700 طلبہ میں سے تقریباً نصف مسلمان ہیں۔طالبہ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نماز کی اجازت نہ دینے کی پالیسی امتیازی ہے تاہم اسکول کا مؤقف تھا کہ نماز کی اجازت دینے سے طلبہ کے درمیان مل جل کر رہنے کا عمل متاثر ہوگا۔انہوں نے اس بات پر بھی سوال اٹھایا کہ طالبہ کو مقدمے کیلئے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ کی قانونی مدد کیوں دی گئی جب کہ اس کی والدہ دوسری بچی کو بھی اسی اسکول میں داخل کرانا چاہتی ہے۔ایکوالیٹیز سے متعلق امور کی وزیر Kemi Badenoch نے کہا کہ عدالتی فیصلہ ان سرگرم افراد کے خلاف فتح ہے جو پبلک اداروں کو زوال کا شکارکرنا چاہتے ہیں۔ہیڈ ٹیچر نے والدین پر واضح کیا ہے کہ اگر آپ کو اسکول پسند نہیں تو بچوں کو یہاں نہ لائیں۔

ای پیپر دی نیشن