توا یا براہ راست آگ پر! روٹی کو کیسے پکانا چاہیے؟

ہر گھر میں روٹی پکانے کا انداز الگ ہوتا ہے، کوئی توا استعمال کرتا ہے تو کوئی سینکنے کے لیے توا ہٹا کر براہ راست آگ کا استعمال کرتا ہے۔کئی رپورٹس یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ چولہے پر براہ راست روٹی پکانے سے کینسر کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اور اس کے علاوہ بھی کئی بیماریاں ہوسکتی ہیں لہٰذا اس حوالے سے ماہرین کی رائے لی گئی ہے۔

تو آئیے دیکھتے ہیں کہ ماہرین روٹی پکانے کے کون سے طریقے کو درست قرار دیتے ہیں۔

کیا چپاتیوں کو براہ راست آگ پر سینکنا خطرناک ہے؟

ماہرین کے مطابق فی الحال ایسا کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں جس سے روٹی کو براہ راست آگ پر پکانے سے کینسر ہو۔

مطالعات سے پتا چلتا ہے کہ روٹی پکانے کے دوران سرطان پیدا کرنے والے مرکبات کی سطح کم ہوتی ہے اور اس سے صحت کو کوئی خاص خطرہ لاحق نہیں ہوتا۔ 

بھارتی اسپتال کے ایک ماہر ڈاکٹر  شیام اگروال کے مطابق ہم  روٹی کو براہ راست آگ پر پکانے کو کینسر سے نہیں جوڑ سکتے، ہیٹروسائکلک امائنز (HCAs) اور پولی سائکلک ارومیٹک ہائیڈرو کاربن (PAHs) جیسے کارسنجن انسانی جسم کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

ڈاکٹر کے مطابق یہ کہنا آسان نہیں ہے کہ ڈی این اے کو پہنچنے والے نقصان کے نتیجے میں کینسر ہو رہا ہے کیونکہ انسانی جسم میں خود کو ٹھیک کرنے اور ایسے خلیات کو خارج کرنے کا قدرتی طریقہ کار موجود ہے، وہ کیمیکل جو زیادہ درجہ حرارت پر کھانا پکانے سے پیدا ہوتے ہیں، ان میں ڈی این اے کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

دوسری جانب سلیبریٹی ماہر غذائیت شوئیتا شاہ کے مطابق پہلے زمانے میں روٹی  کو توے پر کپڑے سے دبا کر پکایا جاتا تھا، یہ طریقہ تھوڑا سا وقت طلب تھا لیکن اس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ چپاتی ہر طرف سے مکمل سینکی گئی ہو، حالیہ دنوں میں لوگ براہ راست آگ پر روٹی بناتے ہیں، اگرچہ اس طریقہ سے وقت کی بچت ہوتی ہے لیکن اس طریقہ کار میں چند احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض اوقات، روٹی کو یکساں طور پر نہیں پکایا جاتا ہے، کچھ حصے جل کر سیاہ ہو سکتے ہیں۔

دوسری بات یہ ہے کہ چونکہ یہ براہ راست آگ پر پکائی جاتی ہے، یہ گیس کے چولہے پر پھنسے ہوئے تمام ذرات کو اپنے اوپر لے سکتی ہے، نقصان دہ گیسیں روٹی میں داخل ہو کر اسے صحت کے لیے نقصان دہ بنا سکتی ہیں، بہتر ہے کہ روٹی کو توے پر کپڑے سے سینکا جائے بجائے اس کے کہ وقت کی بچے کے لیے آگ پر سینکی جائے۔

ای پیپر دی نیشن