پنجاب حکومت نے ترقیاتی بجٹ کا بیشترحصہ سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے مختص کرکے سرکاری افطار پارٹیاں اوردعوتیں منسوخ کردیں ۔

لاہورمیں پنجاب کابینہ کے اجلاس کے بعد میاں شہباز شریف نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھرمیں رمضان المبارک کے دوران ہر قسم کی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں۔ سیلاب کے باعث بیاسی ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے اورتفصیلات سامنے آنے پراس میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرین کی بحالی کیلئے نقصانات کے سروے کا آغاز ہوچکا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت سستی روٹی سکیم سمیت ترقیاتی فنڈز کا ایک بڑا حصہ متاثرین کی بحالی کیلئے استعمال کرے گی اوراس حوالے سے اعداد و شمارمیڈیا کوفراہم کردئیے جائیں گے۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ حکومت صاحب ثروت لوگوں پرمتاثرین کی بحالی کیلئے ٹیکس عائد کرے گی۔ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کیلئے وزیر اعظم اورمیاں نوازشریف کے درمیان جس کمشن پر اتفاق ہوا ہے وہ اچھی شہرت رکھنے والے افراد پر مشتمل ہے،وہ توقع کرتے ہیں کہ وفاق صوبوں کو ان کے نقصان کے مطابق فنڈزفراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز وزیراعظم اوروفاقی وزیر خزانہ نے ان سے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے پہلی مرتبہ رابطہ کیا اور ابتک مرکزی حکومت سے انہیں ٹینٹ اور خشک خوراک کے پچیس ہزار بیگ موصول ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے کابینہ کے اجلاس میں مسلم لیگی وزراء نے پیپلز پارٹی کے مظفرگڑھ سےمنتخب رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کے صوبائی حکومت کواعتماد میں لیے بغیرکوٹ ادو کے مقام پردریائے سندھ کا بند توڑنے پرسخت احتجاج کیا۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزرا نے بھی امدادی کاموں میں شامل نہ کرنے پراجلاس میں گلے شکوے کیے۔ تاہم وزیراعلی شہبازشریف نے ایسے کسی اختلاف کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کو اپنا موقف رکھنے کا حق ہے۔

ای پیپر دی نیشن