لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ نے اپنے اجلاس میں مصری تشویشناک صورتحال پر بحث کے بعد ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں مرکزی مجلس عاملہ نے مصری فوج کے ہاتھوں پرامن شہریوں کے وحشیانہ قتل عام پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جنرل السیسی اور اسکے ساتھیوں پر عالمی جرائم کی عدالت میں کھلا مقدمہ چلایا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔ اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کے عالمی اداروں کے ذریعے 14 اگست کی خونی کارروائیوں کی تحقیقات کی جائیں۔ افریقی یونین کی طرح اقوام متحدہ، او آئی سی اور عرب لیگ میں بھی مصر کی رکنیت اس وقت تک معطل کردی جائے جب تک وہاں منتخب حکومت بحال نہیں ہوجاتی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے کرپٹ اور جابرانہ سابق حکومت کی باقیات نے نومنتخب جمہوری حکومت کیساتھ مسلسل عدم تعاون کا رویہ اختیار کیا اور پھر بالآخر بین الاقوامی سازش کے تحت فوجی سربراہ نے منتحب حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ قاہرہ کے علاوہ بھی پورے ملک میں کروڑوں عوام نے غیر قانونی فوجی انقلاب مسترد کرتے ہوئے ملین مارچ اور مظاہرے کئے۔ قرار داد میں مزید کہا گیاہے کہ ملک بھر میں پرامن مظاہرین کا ایک ہی مطالبہ تھاکہ 64 فیصد عوام کا منظور کردہ دستور بحال کیاجائے ۔ غیر آئینی فوجی انقلاب ختم ہو اور منتخب حکومت بحال کی جائے ۔