اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ اسلام آباد آنے کیلئے لاکھوں سے کم کی بات نہیں ہو رہی تھی، حکومت جمہوری یا سیاسی سرگرمیوں میں مداخلت نہیں کرے گی۔ تحریک انصاف نے زیرو پوائنٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت مانگی، حکومت نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ تحریک انصاف کی قیادت نے جلسہ گاہ کے معاملے پر ذمے داری کا مظاہرہ کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کی سکیورٹی کیلئے دوسرے صوبوں اور آزاد کشمیر سے اضافی نفری طلب کی، دہشت گردی کے حوالے سے سنگین خطرات ہیں، قانونی اختیار کے باوجود حکومت نے دھرنوں میں رکاوٹ نہیں ڈالی، سیاسی سرگرمیوں کیلئے باقاعدہ قانون موجود ہے، کئی دنوں سے آزادی، انقلاب مارچ کا شور شرابہ تھا، سیاسی جماعتوں کی درخواست پر دھرنوں کیلئے جگہ مختص کی، جلسوں کے اردگرد سکیورٹی حصار بنا دیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کی طرف سے سکیورٹی انتظامات تسلی بخش نہیں، دونوں جماعتوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے۔ عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کے اہلکار سکیورٹی اداروں سے تعاون کریں، سکیورٹی ایجنسیوں کے مطابق دو خودکش بمبار اسلام آباد میں داخل ہو چکے ہیں، دونوں جماعتوں کے جلسوں میں کون جا رہا ہے کون نہیں اس پر تشویش ہے۔ ریڈ زون میں تمام اہم عمارتیں اور غیرملکی سفارتخانے ہیں، ریڈ زون ریڈ لائن ہے اس کی حفاظت سکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ دھرنوں کی سکیورٹی پر 30 ہزار اہلکار تعینات ہیں۔ ریڈ زون اور سفارت خانوں کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے اگر کوئی شخص ریڈ زون میں داخل ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا، کوشش ہے راولپنڈی اور اسلام آباد میں ٹریفک رواں دواں رکھیں دعا گو ہیں کہ معاملات خیریت سے اختتام پذیر ہوں ریڈ زون میں سیاسی سرگرمی نہیں ہو سکتی، دونوں سیاسی جماعتوں کے مطالبات پر ابھی کوئی رابطہ نہیں ہوا صرف انتظامی معاملات پر ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔