لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ عوام نے بے وقت کے مارچ اور نام نہاد انقلاب سے لاتعلقی اختیار کرکے احتجاج کی سیاست کرنے والوں کو مسترد کردیا ہے۔ عمران، قادری ملاپ جمہوری نظام کے خلاف سازش ہے جو کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ ’’ٹیکنوکریٹ حکومت‘‘ کا غیرآئینی مطالبہ کرنے والے عمران خان عدالتی فیصلوں کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ عمران خان اور قادری کے مطالبات غیرآئینی ہیں۔ سونامی مارچ اور نام نہاد انقلاب کی طرح دھرنا بھی ناکامی سے دوچار ہوگا۔ عوام نے مسلم لیگ (ن) کو مینڈیٹ دیا ہے۔ مارچ سے عوام کی لاتعلقی سے عمران خان مایوسی کا شکار ہوچکے ہیں۔ عوام نے احتجاجی، منفی اور محاذ آرائی کی سیاست کو دفن کرکے ثابت کر دیا ہے کہ کسی کو ملک کی ترقی کے سفر میں رکاوٹیں نہیں ڈالنے دیں گے۔ منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے۔ پاکستان کا مستقبل جمہوریت اور جمہوری نظام میں مضمر ہے۔ سیاست میں مسائل کا حل افہام و تفہیم اور مذاکرات سے تلاش کیا جاتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی کے ایک وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ نام نہاد انقلابی ملک کیلئے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ عوام بخوبی جانتے ہیں کہ انتشار کون پھیلا رہا ہے اور بے لوث خدمت کون کر رہا ہے؟ اس وقت جب پاک افواج دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں مصروف ہیں تو لانگ مارچ کرکے قوم کو تقسیم کرنے کی سازش تیار کی گئی ہے۔ ملک کو استحکام کی ضرورت ہے نہ کہ انتشار کی۔ موجودہ حالات میں ملک کسی بھی انارکی یا افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اتحاد اور اتفاق کی جتنی ضرورت آج ہے شاید اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔ بے وقت کے مارچ اور نام نہاد انقلاب سے ملک میں معاشی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ دوست ممالک بھی پاکستان کی موجودہ صورتحال پر پریشان ہیں۔ ملک و قوم کی ترقی کے دشمن عد م استحکام پیدا کرنے کی ناپاک سازش کررہے ہیں۔ عمران خان نے ضدی بچے کی طرح ’’میں نہ مانوں‘‘ کی رٹ لگا رکھی ہے۔ پوری قوم پر احتجاجی عناصر کی بدنیتی آشکار ہوچکی ہے۔ سیاست میں منفی رویئے جمہوری نظام اور ملک کے استحکام کیلئے نقصان دہ ہوتے ہیں۔ قومی مفاد ات کیخلاف مصروف عمل کرداروں کو اتحاد کی قوت سے روکنا ہوگا۔ ’’نام نہاد انقلابی‘‘ کی جانب سے بچوں اور خواتین کو ڈھال کے طو رپر استعمال کرنا سیاست ہے نہ انسانیت۔ ’’انقلابیوں‘‘ کی گود میں وہ سیاسی عناصر شامل ہیں جنہوں نے اربوں روپے کے قرضے سیاسی بنیادوں پر معاف کرائے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں گجرات، کھاریاں، جہلم، گوجر خان اور جی ٹی روڈ پر واقع دوسرے شہروں کے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کا امن قائم رکھنے پر دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں۔ ادھر شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر پشاور میں شدید بارشوں سے متاثرہ افراد کیلئے حکومت پنجاب کی طرف سے امدادی اشیاء کے 12 ٹرک روانہ کر دیئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی کی والدہ کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔ ارکان اسمبلی سے گفتگو میں وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا مارچ اسلام آباد میں نہیں لاہور ہی میں ناکام ہو گیا تھا۔ عوام یوم آزادی متنازعہ بنانے پر ناراض ہیں۔ خیبر پی کے میں طوفان بادو باراں کے مارے ہوئے لوگ حکمرانوں اور سیاستدانوں کے بہتر سلوک کے مستحق تھے۔ پارلیمنٹ کی موجودگی میں فیصلے سڑکوں پر نہیں ہوتے، سیاسی مسائل مذاکرات کی میز پر طے کئے جاتے ہیں۔