مدینہ منورہ + جدہ + لاہور (جاوید اقبال بٹ + امیر محمد خان+ خصوصی نامہ نگار) پہلی حج فلائٹ 150 عازمین کو مدینہ منورہ پہنچ گئی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر حج مدینہ منورہ سیف انور جپہ، قونصل جنرل آفتاب کھوکھر، ڈائریکٹر جنرل حج ابوعاکف اور قونصلیٹ کے دیگر افسروں نے کیااور گلد ستے پیش کئے۔ کراچی سے جانے والی اس پرواز میں 150 عازمین سوار تھے۔ دوسری پرواز کل 18 اگست کو پشاور سے جدہ پہنچے گی۔ حکومتی سکیم کے 7684 حجاج 293 پروازوں سے پاکستان کے 10 مقامات سے حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب پہنچیں گے جبکہ 740 پرائیویٹ حج گروپوں کے ذریعے 71681 عازمین حج کی ادائیگی کیلئے آئیں گے۔ سیف انور جپہ نے بتایا کہ حکومتی سکیم کے عازمین کیلئے مکہ مکرمہ میں 137 عمارتیں حاصل کی گئیں ہیں جس کا ہر حاجی سے 3000 سعودی ریال لیا گیا ہے جنہیں ٹرانسپورٹ اور کھانا بھی شامل ہے یہ سب سنگل کیٹگری میں ہیں جبکہ مدینہ منورہ میں بھی رہائش کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے کوشش کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ گنجائش والی عمارتیں حاصل کی جائیں تاکہ عازمین کو بہتر خدمات فراہم کر سکیں۔ صباح نیوز کے مطابق پہلی حج پرواز 150 عازمین کو لے کر کراچی سے سعودی عرب پہنچی۔ عازمین کو الوداع کہنے کے لئے پی آئی اے اور وزارت مذہبی امور کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے جبکہ عازمین کے ساتھ آنے والوں کو ایئرپورٹ کی حدود میں داخلے کی اجازت نہ ملی جس کے باعث بڑی تعداد میں لواحقین کو مایوس ہی گھروں کو لوٹنا پڑا جبکہ امسال ایک لاکھ 83ہزار 468 عازمین نجی پروازوں اور ایک لاکھ 43ہزار 121عازمین سرکاری پروازوں سے حج کی سعادت حاصل کریں گے اور حج آپریشن 16ستمبر تک جاری رہے گا۔ دوسری لاہور سے پہلی خصوصی حج پرواز مدینہ منورہ روانہ ہو گئی۔ وفاقی سیکرٹری مذہبی امور اور ڈائریکٹر حج لاہور نے الوداع کیا، خصوصی پرواز گزشتہ روز357عازمین حج کو لیکرعلامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ سے روانہ ہوئی۔ سیکرٹری مذہبی امور نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ اس سال عازمین حج کیلئے پہلے سے بہتر انتظامات کئے گئے ہیں جن کے بارے میں انکی رائے معلوم کرنے کیلئے انہیں سوالنامے بھی مہیا کئے گئے ہیں۔ حاجی وطن واپسی پر یہ سوالنامے جمع کروائیں تاکہ ان کے جوابات کی روشنی میں آئندہ حج کے انتظامات کو مزید بہتر کیا جا سکے۔ انہوں نے عازمین کو ہدایت کی کہ وہ ہر جگہ اور ہر مقام پر اپنے وطن پاکستان کو یاد رکھیں اور اسکی ترقی، سلامتی اور استحکام کیلئے ضرور دعائیں کریں۔