جکارتہ (این این آئی) انڈونیشیا کا مسافر بردار طیارہ پاپوا کے علاقے میں گر کرتباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں چھ بچوں اورعملے کے پانچ افرادسمیت تمام سوار 54 افرادہلاک ہو گئے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق طیارہ خراب موسم کے باعث پہاڑی سے ٹکرا کر تباہ ہوا، تاہم مزید تحقیقات کا عمل جاری ہے۔ وزیراعظم نے طیارہ حادثہ پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جائے گی جبکہ حادثے پرملک بھر میں دو روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ انڈونیشیاکے وزیر ٹرانسپورٹ و ہوابازی نے بتایا کہ جہاز نے سیتانی ایئر پورٹ سے مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجکر 21 منٹ پر پرواز کی اور 2 بجکر 55 منٹ پر اس سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ انہوں نے بتایاکہ جہاز کا رابطہ علاقائی دارالحکومت جیاپیرا کے سیتانی ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے کے بعد عالمی وقت کے مطابق شام چھ بجے منقطع ہو گیا،ابتدائی طورپر کچھ معلوم نہیں ہوسکا کہ طیارے کے ساتھ کیاواقعہ پیش آیا تاہم کافی گھنٹے گزرنے کے بعد جہاز کی کھوج میں نکلنے والی ٹیم نے اس کا سراغ لگالیا،انہوں نے بتایاکہ ہوائی جہاز نے جیاپیرا سے اڑان بھری اوراسکی منزل پاپوا کا جنوبی شہر اوکسیبل تھا۔ انہوں نے کہا کہ طیارہ پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوا، حادثے کے وقت وہاں اندھیرا چھایاہواتھا اوراور موسم خراب تھا۔ طیارے کا ملبہ مل گیا ہے تاہم رات کی تاریکی کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا رہا۔ واضح رہے گذشتہ سال دسمبر سے یہ اب تک انڈونیشیا کا تیسرا فضائی حادثہ ہے۔ اس سے قبل دسمبر میں ایئر ایشیا کا ایک ہوائی جہاز گرنے کے نتیجے میں 192 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ رواں سال جولائی میں سماٹرا میں فوج کے ایک ہوائی جہاز کے حادثے میں 140 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
انڈونیشیا/ طیارہ
جکارتہ : انڈونیشیا کا طیارہ گر کر تباہ‘ چھ بچوں سمیت 54 ہلاک
Aug 17, 2015