پانامہ لیکس کی تحقیقات پر نیا قانون بنانے پراتفاق ہو گیا ہے اسحاق ڈار خورشید شاہ ثبوت مل گئے ہیں سپرےم کورٹ سے رجوع کر رہے ہےں عمران خان
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحرےک انصاف کے چےئرمےن عمران خان نے اعلان کےا ہے کہ ہمےں ثبوت مل گئے ہیں وزےر اعظم نواز شرےف کے خلاف سپرےم کورٹ سے رجوع کر رہے ہےں رٹ پٹےشن تےار کرلی ہے ورلڈ بےنک کے سٹار ونگ نے انکشاف کےا ہے کہ نواز شرےف نے 1993ءمےں شےمروک کارپورےشن بنائی جس مےں پاکستان سے ساڑھے تےن لاکھ ڈالر جمع کرائے گئے ےہ سرماےہ کرپشن سے باہر بھےجا گےا مجھے اپنی سےاسی مقبولےت کی اب فکر نہےں مےری مقبولےت ختم بھی ہوجائے لےکن مےں پانامہ لےکس کو منطقی انجام تک پہنچائے بغےر آرام سے نہےں بےٹھوں گا لےکن مےں ےہ بتا دےنا چاہتا ہوں کہ اس وقت بھی تحرےک انصاف کی مقبولےت کا گراف سب سےاسی جماعتوں سے اوپر ہے ن لےگ صرف فوج سے ڈرتی ہے باقی سب ادارے ن لےگ کے قابو مےں ہےں نواز شرےف اس لئے اقتدار نہےں چھوڑتے کہ انہےں جےل جانے کا ڈر ہے ن لےگ کا کےمپ ہی جنرل راحےل شرےف کی توسےع اور انہےں فےلڈ مارشل بنانے کی خبر جاری کرتا ہے حکومت کے خلاف تحرےک مےں گرم موسم نہےں دےکھنا21 اگست کو گجرات مےں جلسہ ہوگا28 اگست کو جہلم مےں جلسہ کروں گا 3 ستمبر کو گوجرانوالہ سے کنٹےنر پر لاہور تک پاکستان مارچ ہوگا جس مےں مےں ملک بھر سے لوگوں کو بلواﺅں گا وہاں آئندہ کا لائحہ عمل بھی دوں گا مےری مقبولےت کم ہونے کی باتےں کرنے والے دےکھ لےں گے کہ پاکستان مارچ مےں عوام کا سمندر آئے گا پانامہ لےکس کے خلاف مےری کوشش کو سولو فلائٹ نہ کہا جائے۔ وہ بنی گالہ مےں پارٹی قےادت کے اجلاس کے بعد پرےس کانفرنس کر رہے تھے۔ پروےز خٹک، شاہ محمود قرےشی، نعےم الحق، ڈاکٹر عارف علوی، فےصل جاوےد خان، ڈاکٹر شہزاد وسےم بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چےئرمےن تحرےک انصاف نے کہا کہ نےب کو شرم نہےں آتی چھوٹے لوگوں کو پکڑ رہا ہے مےرے اور جہانگےر ترےن کے خلاف حکومت الزام لگا رہی ہے حکومت کا کام کسی کو بلےک مےل کرنا نہےں جرم کرنے پر پکڑنا ہوتا ہے مےرے خلاف سپےکر قومی اسمبلی کے پاس نا اہلی کا رےفرنس دائر کرنے کا مطلب بھی مجھے بلےک مےل کرنا ہے۔ نواز شرےف نے اسمبلی مےں بھی جھوٹ بھولا سےاست مےں کرپشن کی ابتدا نواز شرےف نے چھانگا مانگا مےں ارکان اسمبلی خرےد کر شروع کی وہ ہمےشہ ضمےروں کو خرےدتے ہےں آئی جی عباس خان کی رپورٹ تھی کہ نواز شرےف نے پنجاب پولےس مےں مجرموں کو بھرتی کےا تھا۔ بھارتی وزےر اعظم مودی کے بےان کی وزےر اعظم نواز شرےف کو سخت مذمت کرنی چاہئے سرتاج عزےز کی مذمت اتنی بڑی نہےں مےں خود مودی کے بےان کی بھرپور مذمت کرتا ہوں مقبوضہ کشمےر مےں انسانی حقوق پامال ہو رہے ہےں آزاد کشمےر مےں کہےں کوئی ظلم نہےں ہورہا کشمیر میں ظلم پر عالمی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے۔ مودی کے بےان پر وزےر اعظم تجارت کو چھوڑ کر سخت بےان جاری کرےں جنرل راحےل شرےف نے توسےع نہ لےنے کا اعلان کےا لےکن ن لےگ کے کےمپ نے ان کو فےلڈ مارشل بنانے اور ان کی توسےع کی خبر چلائی۔ عمران خان نے کہا کہ اگلے دو اتوار لگا تار گجرات اور جہلم مےں جلسے کرکے عوام کو پانامہ لےکس پر اکٹھا کروں گا کےونکہ حکومت ہمارے ٹی او آرز ماننے کو تےار نہےں کےونکہ اسے ڈر ہے وہ پکڑی جائے گی اور نواز شرےف کو جےل جانے سے ڈر ہے اس لئے وہ اقتدار نہےں چھوڑ سکتے3 ستمبر سے پاکستان مارچ مےں عوامی سمندر آئے گا۔ ہم پہلے الےکشن کمےشن مےں نواز شوےف کی نا اہلی کا رےفرنس لے کر گئے اب سپرےم کورٹ جا رہے ہےں مےرے پاس لندن مےں نواز شرےف کے مے فےئر فلےٹس کی رجسٹرےاں ہےں جو انہوں نے1993ءمےں خرےدا لےکن اب وہ کہہ رہے ہےں وہ فلےٹس 2003ءمےں خرےدے تھے شےمروک کارپورےشن مےں کاشف قاضی کے اکاﺅنٹ کے ذرےعے پےسہ بھےجا گےا ےہ وہی کاشف قاضی ہےں جن کی قاضی فےملی کے کےس مےں برطانےہ کی کوئےنز کورٹ نے نواز شرےف کے فلےٹس اٹےچ کئے تھے اور التوفےق کےس مےں اسحٰق ڈار نے سات سال بعد اپنا بےان حلفی دےا تھا چےئرمےن تحرےک انصاف نے کہا کہ شےمروک کارپورےشن کے مالک نواز شرےف ہےں لےکن اس کی ملکےت نواز شرےف نے اپنے اثاثوں مےں ظاہر نہےں کی تھی۔ دریں اثناءجماعت اسلامی نے پاناما لیکس کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا اعلان کر دیا ہے، جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 22 اگست کو سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے، عدالت سے درخواست کریں گے تحقیقات اوپن ہو اور ایسا کمیشن بنایا جائے جو تحقیقات کر کے سزا دے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کو وقت حاصل کرنے کیلئے بہانہ بنایا، حکومت پاناما لیکس اور آف شور کمپنیوں سے متعلق سنجیدہ نہیں ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کرنے والے سیاستدانوں کا احتساب چاہتے ہیں، یہ نہیں کہتے کہ صرف وزیراعظم کا احتساب ہو بلکہ وزیراعظم سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیے، قرضے معاف کرانے والوں کا بھی احتساب چاہتے ہیں۔
عمران / سراج الحق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + آن لائن) وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے میڈیا کو بتایا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات پر نیا قانون بنانے پراتفاق ہو گیا ہے۔ ملاقات میں ٹی او آر کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی۔ اسحاق ڈار نے کہا 60 سال سے چلنے والے قانون کو سپریم کورٹ نے غیر م¶ثر قراردیا ہے۔ بدعنوانی کی تحقیقات کیلئے قانون کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹی او آر پر اپوزیشن لیڈر اور سپیکرکو ثالثی کی درخواست کی ہے۔ کوشش ہے کہ ٹی او آر پر کمیٹی کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ اجلاس کے بعد حکومت کا تجویز کردہ احتساب بل پیش کیا جائے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج کی ملاقات انتہائی اہم ہے اور اس کا نتیجہ ایک ماہ بعد نکلے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ خورشید شاہ کے پاس چائے پینے آیاہوں کوئی خاص وجہ نہیں۔ ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے چودھری نثار کے روئیے پر بھی بات کی اور کہا کیچڑ اچھالنے سے کسی کا فائدہ نہیں ہوگا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ملاقات کا نتیجہ جاننے کے لئے ایک ماہ انتظار کریں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ اعتزاز احسن سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔ ٹی او آر ڈیڈ لاک کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس آج 17 اگست کو اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ، اپوزیشن اپنی حتمی حکمت عملی طے کرے گی۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف ، مسلم لیگ ق، جماعت اسلامی کے نمائندے شریک ہوں گے۔ آفتاب شیر پاﺅ، شیخ رشید، سینیٹر اسرار اللہ زہری کو بھی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔ ٹی وی کے مطابق خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات کیلئے قانون پر اتفاق ہے تاہم اسکے طریقہ کار پر اختلاف ہے۔
اسحاق ڈار/ خورشید شاہ
پانامہ لیکس کی تحقیقات پر نیا قانون بنانے پراتفاق ہو گیا ہے اسحاق ڈار خورشید شاہ
ثبوت مل گئے ہیں سپرےم کورٹ سے رجوع کر رہے ہےں عمران خان
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحرےک انصاف کے چےئرمےن عمران خان نے اعلان کےا ہے کہ ہمےں(صفحہ 9بقیہ نمبر 16)
ثبوت مل گئے ہیں وزےر اعظم نواز شرےف کے خلاف سپرےم کورٹ سے رجوع کر رہے ہےں رٹ پٹےشن تےار کرلی ہے ورلڈ بےنک کے سٹار ونگ نے انکشاف کےا ہے کہ نواز شرےف نے 1993ءمےں شےمروک کارپورےشن بنائی جس مےں پاکستان سے ساڑھے تےن لاکھ ڈالر جمع کرائے گئے ےہ سرماےہ کرپشن سے باہر بھےجا گےا مجھے اپنی سےاسی مقبولےت کی اب فکر نہےں مےری مقبولےت ختم بھی ہوجائے لےکن مےں پانامہ لےکس کو منطقی انجام تک پہنچائے بغےر آرام سے نہےں بےٹھوں گا لےکن مےں ےہ بتا دےنا چاہتا ہوں کہ اس وقت بھی تحرےک انصاف کی مقبولےت کا گراف سب سےاسی جماعتوں سے اوپر ہے ن لےگ صرف فوج سے ڈرتی ہے باقی سب ادارے ن لےگ کے قابو مےں ہےں نواز شرےف اس لئے اقتدار نہےں چھوڑتے کہ انہےں جےل جانے کا ڈر ہے ن لےگ کا کےمپ ہی جنرل راحےل شرےف کی توسےع اور انہےں فےلڈ مارشل بنانے کی خبر جاری کرتا ہے حکومت کے خلاف تحرےک مےں گرم موسم نہےں دےکھنا21 اگست کو گجرات مےں جلسہ ہوگا28 اگست کو جہلم مےں جلسہ کروں گا 3 ستمبر کو گوجرانوالہ سے کنٹےنر پر لاہور تک پاکستان مارچ ہوگا جس مےں مےں ملک بھر سے لوگوں کو بلواﺅں گا وہاں آئندہ کا لائحہ عمل بھی دوں گا مےری مقبولےت کم ہونے کی باتےں کرنے والے دےکھ لےں گے کہ پاکستان مارچ مےں عوام کا سمندر آئے گا پانامہ لےکس کے خلاف مےری کوشش کو سولو فلائٹ نہ کہا جائے۔ وہ بنی گالہ مےں پارٹی قےادت کے اجلاس کے بعد پرےس کانفرنس کر رہے تھے۔ پروےز خٹک، شاہ محمود قرےشی، نعےم الحق، ڈاکٹر عارف علوی، فےصل جاوےد خان، ڈاکٹر شہزاد وسےم بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چےئرمےن تحرےک انصاف نے کہا کہ نےب کو شرم نہےں آتی چھوٹے لوگوں کو پکڑ رہا ہے مےرے اور جہانگےر ترےن کے خلاف حکومت الزام لگا رہی ہے حکومت کا کام کسی کو بلےک مےل کرنا نہےں جرم کرنے پر پکڑنا ہوتا ہے مےرے خلاف سپےکر قومی اسمبلی کے پاس نا اہلی کا رےفرنس دائر کرنے کا مطلب بھی مجھے بلےک مےل کرنا ہے۔ نواز شرےف نے اسمبلی مےں بھی جھوٹ بھولا سےاست مےں کرپشن کی ابتدا نواز شرےف نے چھانگا مانگا مےں ارکان اسمبلی خرےد کر شروع کی وہ ہمےشہ ضمےروں کو خرےدتے ہےں آئی جی عباس خان کی رپورٹ تھی کہ نواز شرےف نے پنجاب پولےس مےں مجرموں کو بھرتی کےا تھا۔ بھارتی وزےر اعظم مودی کے بےان کی وزےر اعظم نواز شرےف کو سخت مذمت کرنی چاہئے سرتاج عزےز کی مذمت اتنی بڑی نہےں مےں خود مودی کے بےان کی بھرپور مذمت کرتا ہوں مقبوضہ کشمےر مےں انسانی حقوق پامال ہو رہے ہےں آزاد کشمےر مےں کہےں کوئی ظلم نہےں ہورہا کشمیر میں ظلم پر عالمی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے۔ مودی کے بےان پر وزےر اعظم تجارت کو چھوڑ کر سخت بےان جاری کرےں جنرل راحےل شرےف نے توسےع نہ لےنے کا اعلان کےا لےکن ن لےگ کے کےمپ نے ان کو فےلڈ مارشل بنانے اور ان کی توسےع کی خبر چلائی۔ عمران خان نے کہا کہ اگلے دو اتوار لگا تار گجرات اور جہلم مےں جلسے کرکے عوام کو پانامہ لےکس پر اکٹھا کروں گا کےونکہ حکومت ہمارے ٹی او آرز ماننے کو تےار نہےں کےونکہ اسے ڈر ہے وہ پکڑی جائے گی اور نواز شرےف کو جےل جانے سے ڈر ہے اس لئے وہ اقتدار نہےں چھوڑ سکتے3 ستمبر سے پاکستان مارچ مےں عوامی سمندر آئے گا۔ ہم پہلے الےکشن کمےشن مےں نواز شوےف کی نا اہلی کا رےفرنس لے کر گئے اب سپرےم کورٹ جا رہے ہےں مےرے پاس لندن مےں نواز شرےف کے مے فےئر فلےٹس کی رجسٹرےاں ہےں جو انہوں نے1993ءمےں خرےدا لےکن اب وہ کہہ رہے ہےں وہ فلےٹس 2003ءمےں خرےدے تھے شےمروک کارپورےشن مےں کاشف قاضی کے اکاﺅنٹ کے ذرےعے پےسہ بھےجا گےا ےہ وہی کاشف قاضی ہےں جن کی قاضی فےملی کے کےس مےں برطانےہ کی کوئےنز کورٹ نے نواز شرےف کے فلےٹس اٹےچ کئے تھے اور التوفےق کےس مےں اسحٰق ڈار نے سات سال بعد اپنا بےان حلفی دےا تھا چےئرمےن تحرےک انصاف نے کہا کہ شےمروک کارپورےشن کے مالک نواز شرےف ہےں لےکن اس کی ملکےت نواز شرےف نے اپنے اثاثوں مےں ظاہر نہےں کی تھی۔ دریں اثناءجماعت اسلامی نے پاناما لیکس کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا اعلان کر دیا ہے، جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 22 اگست کو سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے، عدالت سے درخواست کریں گے تحقیقات اوپن ہو اور ایسا کمیشن بنایا جائے جو تحقیقات کر کے سزا دے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کو وقت حاصل کرنے کیلئے بہانہ بنایا، حکومت پاناما لیکس اور آف شور کمپنیوں سے متعلق سنجیدہ نہیں ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کرنے والے سیاستدانوں کا احتساب چاہتے ہیں، یہ نہیں کہتے کہ صرف وزیراعظم کا احتساب ہو بلکہ وزیراعظم سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیے، قرضے معاف کرانے والوں کا بھی احتساب چاہتے ہیں۔
عمران / سراج الحق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + آن لائن) وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی (صفحہ 9بقیہ نمبر 15)
صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے میڈیا کو بتایا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات پر نیا قانون بنانے پراتفاق ہو گیا ہے۔ ملاقات میں ٹی او آر کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی۔ اسحاق ڈار نے کہا 60 سال سے چلنے والے قانون کو سپریم کورٹ نے غیر م¶ثر قراردیا ہے۔ بدعنوانی کی تحقیقات کیلئے قانون کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹی او آر پر اپوزیشن لیڈر اور سپیکرکو ثالثی کی درخواست کی ہے۔ کوشش ہے کہ ٹی او آر پر کمیٹی کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ اجلاس کے بعد حکومت کا تجویز کردہ احتساب بل پیش کیا جائے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج کی ملاقات انتہائی اہم ہے اور اس کا نتیجہ ایک ماہ بعد نکلے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ خورشید شاہ کے پاس چائے پینے آیاہوں کوئی خاص وجہ نہیں۔ ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے چودھری نثار کے روئیے پر بھی بات کی اور کہا کیچڑ اچھالنے سے کسی کا فائدہ نہیں ہوگا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ملاقات کا نتیجہ جاننے کے لئے ایک ماہ انتظار کریں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ اعتزاز احسن سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔ ٹی او آر ڈیڈ لاک کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس آج 17 اگست کو اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ، اپوزیشن اپنی حتمی حکمت عملی طے کرے گی۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف ، مسلم لیگ ق، جماعت اسلامی کے نمائندے شریک ہوں گے۔ آفتاب شیر پاﺅ، شیخ رشید، سینیٹر اسرار اللہ زہری کو بھی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔ ٹی وی کے مطابق خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات کیلئے قانون پر اتفاق ہے تاہم اسکے طریقہ کار پر اختلاف ہے۔
اسحاق ڈار/ خورشید شاہ