ترک، امریکی وزراءخارجہ ملاقات، گولن حوالگی، شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال

انقرہ/ استنبول (ایجنسیاں) ترک پراسیکیوٹر نے فتح اللہ گولن کو 2 مرتبہ سزائے موت اور 1900 سال اضافی قید کا مطالبہ کردیا ہے۔ ترک نے گولن پر 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کررکھا ہے۔ ترک سرکاری میڈیا کے مطابق 2527 صفحات کی فردجرم میں گولن پر آئینی ترتیب کو زبردستی تباہ کرنے اور مسلح گروپ کو قائم کرنے اور چلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ دوسری طرف ترک وزیراعظم بن یلدرم نے کہا ہے کہ بغارت کے منصوبہ سازوں کا شفاف ٹرائل کیا جائے گا اور انہیں سزائے موت سے ہٹ کر سخت سے سخت سزائیں دی جائینگی۔ ترک وزیراعظم بظاہر 2004 میں معطل کی گئی سزائے موت کو دوبارہ بحال کرنے کے ارادے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ واضح رہے ترک صدر اردگان نے کہا تھا کہ سزائے موت کو دوبارہ بحال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا عوام حمایت کرے گی تو سزائے موت کو بحال کیا جائے گا۔ ترکی نے یورپی یونین کی رکنیت کیلئے 2004 میں سزائے موت معطل کی تھی۔ وزیراعظم یلدرم نے پارلیمنٹ میں حکمران جماعت کے ارکان سے خطاب میں کہا ایک شخص کو صرف ایک مرتبہ سزائے موت دی جاسکتی ہے۔ بغاوت کے ان منصوبہ سازوں کیلئے سزائے موت سے بھی زیادہ سخت طریقے موجود ہیں اور وہ ایک غیر جانبدار اور شفاف ٹرائل ہے۔ دریں اثناءترک وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی یونین اپنے وعدے کے مطابق رواں برس اکتوبر تک ترک شہریوں کو شینگن زون میں بغیر ویزے کے سفر کی سہولت نہیں دیتی تو انقرہ حکومت مہاجرین سے متعلق ڈیل سے پیچھے ہٹ سکتی ہے۔ یورپی یونین کو اکتوبر تک ترک شہریوں کو شینگن زون میں بغیر ویزے کے سفر کی اجازت دے دینا چاہیے۔ اس حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ترک وزیر خارجہ نے کہا میں ممکنہ طور پر انتہائی برے منظر نامے پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے تاہم ایک بات واضح ہے کہ ہمیں اس معاہدے کی سبھی شقوں پر عمل کرنا ہو گا یا اس ڈیل کو ہی ختم کر دینا ہوگا۔ دوسری طرف یورپی کمشنر گوئنتھر اوئیٹینگر نے کہا کہ ترکی حکومت کی طرف سے متنازعہ کریک ڈاو¿ن کے تناظر میں رواں سال ترک شہریوں کو شنگین زون میں ویزا فری داخلے کا امکان کم ہی ہے۔ دریں اثناءترک پولیس نے 44 بڑی کاروباری کمپنیوں کے اعلیٰ ایگزیکٹیو کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پولیس نے ان کمپنیوں کے 120 سینیئر اہلکاروں کو حراست میں لینے کے اجازت نامے حاصل کر رکھے ہیں۔ پولیس نے کسی بھی کمپنی کے نام کو ظاہر نہیں کیا ہے۔ دریں اثنا رائٹرز نے ترک وزراءخارجہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ترک وزیر خارجہ کاوس اوگلو نے امریکی ہم منصب جان کیری سے ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماو¿ں نے گولن کی امریکہ کی جانب سے ترکی کو حوالگی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور منبج اور الیپو سمیت شام کی صورتحال پر بھی بات چیت کی ہے۔
ترکی

ای پیپر دی نیشن