اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) خیبر ایجنسی کے راستہ دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کیلئے پاکستان افغان سرحد کے علاقہ میں آپریشن شروع کردیا گیا جبکہ فضائی کارروائی میں 14 دہشت گرد ہلاک11زخمی ہوگئے، 9 ٹھکانے تباہ کردیئے گئے، زمینی کارروائی بھی کی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر ایجنسی کی راجگال وادی کے پہاڑوں اور دروں میں سکیورٹی فورسز کے مزید دستے بھی تعینات کردیئے گئے۔ فوجی دستے نظر رکھیں گے کہ دہشت گرد افغانستان سے پاکستان داخل نہ ہوسکیں۔ دہشت گردوں کا افغان علاقوں میں فرار روکنے میں بھی مدد ملے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ فوجی دستے غیر رسمی راستوں سے بارڈر کراسنگ پر نظر رکھیں گے۔ ایڈیشنل سیکرٹری دفاع میجر جنرل عابد نذیر کے مطابق طورخم گیٹ کی تعمیر پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے جبکہ سرحد کراسنگ کے لئے سفری دستاویزات لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لئے طورخم گیٹ کے گرد باڑ نصب کردی گئی ہے۔ نادرا، ایف آئی اے، کسٹمز اور دیگر ادارے نہایت متحرک ہیں۔ سرحد پر سی سی ٹی وی کیمروں سمیت دیگر انتظامات بھی کردیئے ہیں۔ وادی تیراہ کے علاقو راجگال اور ستار کلے میں جیٹ طیاروں سے فضائی کارروائی کی گئی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ کے مطابق دہشت گرد ٹھکانوں کی تباہی سے سرحد کے دونوں جانب کارروائیاں کم ہوں گی۔ بی بی سی کے مطابق فوج کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ دریں اثناء خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے علاقے میدان میں دہشت گردوں نے لیویز اہلکاروں پر دستی بم سے حملہ کیا۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق حملے میں دو اہلکار زخمی ہوگئے۔ جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور ہلاک دوسرے کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔
خیبر ایجنسی: افغان سرحد پر زمینی اور فضائی آپریشن ،14 دہشت گرد ہلاک،9 ٹھکانے تباہ
Aug 17, 2016