لاہور (فرخ سعید خواجہ) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف کی سپریم کورٹ کے لارجر بنچ سے نااہلی کے بعد ان کی جگہ پارٹی کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی آج جمعرات کو قائم مقام صدر کا چناﺅ کریگی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کے سب سے چھوٹے صوبے بلوچستان سے پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سردار یعقوب ناصر کو قائم مقام صدر بنایا جائیگا جبکہ پارٹی آئین کے مطابق 45 دن میں پارٹی کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس ہو گا جس میں سنٹرل ورکنگ کمیٹی کی طرف سے خالی عہدے پر کرنے کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ 1750 رکنی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس لاہور کے ایکسپو سنٹر میں ہوگا جس کیلئے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔ اس وقت جبکہ پارٹی کے صدر نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا اور انکی قومی اسمبلی کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن 17 ستمبر کو ہو رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کیلئے صدر کے علاوہ سیکرٹری جنرل کو اختیار ہے لیکن مسلم لیگ (ن) کے حالیہ انتخابات میں سیکرٹری جنرل کے عہدے پر الیکشن نہیں کروایا گیا تھا اور نہ ہی صدر پارٹی نے بعد ازاں اس عہدے کو پُر کرنے کی ضرورت محسوس کی تاہم این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں بیگم کلثوم نواز کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کا وقت آیا تو سیکرٹری جنرل کا خالی عہدہ پارٹی قیادت کے گلے میں اٹک گیا۔ سو باہمی مشاورت کے بعد طے کیا گیا کہ پارٹی کا قائم مقام صدر مقرر کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری جنرل کا خالی عہدہ بھی پر کیا جا سکتا ہے۔ خواجہ سعد رفیق کو پارٹی کا ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اور سید زعیم حسین قادری کو مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد ( محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) سردار یعقوب ناصر کو آج قائم مقام صدر بنانے کے بعد مسلم لیگ (ن)کی اعلیٰ قیادت نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف کو ہی پارٹی کا مستقل مرکزی صدر بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس آج 11 بجے دن پنجاب ہاو¿س میں ہوگا۔ مرکزی مجلس عاملہ سے سید ظفر علی شاہ ایڈووکیٹ سمیت کچھ ارکان کے نام خارج کر دئیے گئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے 55 ارکان کی فہرست موصول ہوئی ہے جن کے بارے میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ مرکزی مجلس عاملہ میں عہدیداران کے علاوہ چوہدری نثار علی خان، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، چودھری جعفراقبال، عشرت اشرف، سیدال خان ناصر شامل ہیں۔ مرکزی مجلس عاملہ میں چاروں صوبوں کے صدور، میاں شہباز شریف، امیرمقام، ثناءاللہ زہری، سرفراز جتوئی، شعبہ خواتین کی صدر نزہت صادق، یوتھ ونگ کے صدر کیپٹن صفدر، وکلا ونگ میاں محمود ایڈووکیٹ، بلحاظ عہدہ رکن مرکزی مجلس عاملہ ہیں۔ قائم مقام صدر آئین کے مطابق 45 روزکے اندر پارٹی کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس بلائیں گے جس میں شہبازشریف کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کیا جائے گا۔ قائم مقام صدرکو مرکزی مجلس عاملہ اور مرکزی جنرل کونسل کے ارکان میں تبدیلی کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔ سابق صدر محمد نواز شریف کو پارٹی کی مجلس عاملہ اور مرکزی جنرل کونسل کا رکن بنانے پر پارٹی آئین اور پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2000 میں کوئی قدغن نہیں، انہیں مرکزی مجلس عاملہ کا رکن بنایا جارہا ہے۔