نوازشریف کی سزا کیخلاف اپیل‘ نیب پیر تک دلائل مکمل کرے : اسلام آباد ہائیکورٹ‘ وقت ضائع کرنے پر 10 ہزار جرمانہ

اسلام آباد (وقائع نگار+ صباح نیوز+ نوائے وقت نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت پےر تک ملتوی کردی ہے۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو پیر تک ہر صورت دلائل مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے دلائل نہ دینے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت کا وقت ضائع کرنے پر نےب پراسیکےوٹر پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کردےا ہے۔ عدالتی حکم کے باوجود نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دینے سے معذرت کرتے ہوئے تحریری دلائل داخل کرانے اور پراسیکیوٹر جنرل نیب سے ہدایات لینے کے لیے عدالت سے مہلت طلب کی ۔ اس پر بنچ نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے ریمارکس دیے کہ 18 سال کی لیگل پریکٹس کے دوران التوا کی ایسی وجہ پہلے کبھی نہیں سنی، یہ غیر شائستہ اور روایات کے خلاف ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث سے کہا 7سال سے 10 سال تک قید کی سزا ہو تو کچھ عرصہ سزا کاٹنے کے بعد ہی درخواست قابل سماعت ہوتی ہے، فوری سزا معطلی مشکل سے ہوتی ہے تاہم کیس کی اہمیت اور حالات کی وجہ سے روایت سے ہٹ کردرخواستیں سن رہے ہیں۔ خواجہ حارث نے کہا قانونی طور پر کوئی پابندی نہیں ، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں کہا کہ کیس بنتا ہو تو سزائے موت کے قیدی کی بھی سزا معطلی کی درخواست سنی جا سکتی ہے۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ 2 روز میں پیراوائز جواب جمع کرائیں اور فریق مخالف کو اس کی نقل فراہم کریں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ/ جرمانہ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...