مراد علی شاہ سندھ محمود خان وزیراعلی خیبر پی کے عبدالقدوس بزنجو سپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب

Aug 17, 2018

کراچی / پشاور/ کوئٹہ (وقائع نگار+ بیورو رپورٹ+ آن لائن+ صباح نیوز) پی ٹی آئی کے امیدوار محمود خان وزیراعلیٰ خیبر پی کے اور پیپلزپارٹی کے امیدوار مراد علی شاہ وزیراعلیٰ سندھ منتخب ہوگئے۔ جمعرات کو سپیکر خیبرپی کے اسمبلی مشتاق غنی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران نئے قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔ وزیراعلیٰ کا انتخاب اراکین کو 2لابی میں تقسیم کر کے کیا گیا۔ محمود خان نے 77 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل ایم ایم اے و دیگر جماعتوں کے امیدوار میاں نثار گل نے 33ووٹ حاصل کئے۔ نومنتخب وزیراعلی خیبرپی کے محمود خان آج(جمعہ کو) گورنر ہاﺅس میں منعقدہ تقریب کے دوران اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ خیبرپی کے کے نومنتخب وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا عمران خان کی جدوجہد کے ثمرات آج مل رہے ہیں، عوام کے بھروسے کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے۔ آج پھر کہتا ہوں اپوزیشن کو ساتھ لےکر چلوںگا، صوبے کے لیے سب کو ملکر کام کرنا ہے۔ عوام، خواتین کے فلاح وبہبود اور نوجوانوں پرخرچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے منشور اور عمران خان کے ویژن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، اقلیتوں کے تحفظ اور فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ، کرپشن کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر جہاد ہوگا، اداروں کو مضبوط کریں گے۔وزیر اعلیٰ خیبر پی کے نے کہا کہ کسی کے کندھوں پر بیٹھ کر نہیں آئے وعدوں پر پورا عمل کروں گا، تعلیم ، صحت ، سماجی شعبوں کی ترقی اولین ترجیحات میں شامل ہیں،نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے،صوبے کے میگا پراجیکٹس کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں گے۔دوسری جانب سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے سید مراد علی شاہ ایک مرتبہ پھر قائد ایوان منتخب ہوگئے ہیں۔سپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں قائد ایوان کے لیے رائے شماری ہوئی۔ قائد ایوان کے لیے پیپلز پارٹی کے سید مراد علی شاہ اور متحدہ اپوزیشن کے شہریار مہر کے درمیان مقابلہ تھا ۔ رائے شماری میں 158ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ جن میں مراد علی شاہ کو 97جب کہ شہر یار مہر کو 61ووٹ ملے۔واضح رہے کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے 4ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا متحدہ اپوزیشن کی دو خواتین ارکان شاہانہ اشعر اور ڈاکٹر سیما ضیا نے رکنیت کا حلف نہیں لیا جبکہ پی ٹی آئی کے دو ارکان عمران اسماعیل اور راجہ اظہر بھی اسمبلی نہیں پہنچے جبکہ تحریک لبیک کے تین ارکان نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا۔ نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آج کل لوگ تبدیلی کی بات کررہے ہیں لیکن تاریخ بھول جاتے ہیں۔اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا میرے والد نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی قابلیت اور محنت سے ملک حاصل کی مگر ان کے بعد ملک بدقسمتی سے غلط سمت میں چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے صوبوں کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا،اس وقت بھی ملک بہت کٹھن حالات سے گزر رہا تھا ،ہ دور یاد ہے جب لوگوں کی زبان بند کردی جاتی تھی،آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر ملک کو آگے بڑھایا۔انہوں نے کہا کہ جب بے نظیر بھٹو ہم سے جدا کردی گئیں تو بھی ملک بہت مشکل میں تھا،جب ہم نے حکومت نہیں بنائی تب بھی سب سے زیادہ ووٹ پیپلزپارٹی کو ہی ملے،اس بار پیپلزپارٹی کے ووٹ میں 20 فیصد اضافہ ہوا، سندھ کے عوام نے ہر بار پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا۔2013میں 32 لاکھ ووٹ لیے تھے اور اب 39لاکھ ووٹ لیے۔اس ایوان میں ہماری دو تہائی اکثریت ہونی تھی جو چھینی گئی۔انہوں نے کہا کہ شہیدبھٹو90 ہزارقیدیوں کو واپس لائے،اگرانہیں شہید نہیں کیاگیا ہوتا توآج ہمارا ملک کہاں ہوتا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں کوئی جگہ ایسی نہیں کہ دل کے مریض کو ایک گھنٹے کے اندر طبی امداد نہ ملے،سندھ کے عوام جانتے ہیں کہ کونسی جماعت ان کا درد سمجھتی ہے۔ہمارے خلاف یہ پروپیگنڈا نہیں تھا کہ ہم کام نہیں کرتے۔مسائل بہت ہیں لیکن آپ کو کراچی میں فرق نظر آئے گا۔مراد علی شاہ نے کہا ہے آج کل لوگ تبدیلی کی بات کررہے ہیں لیکن تاریخ بھول جاتے ہیں۔ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) نے سابق وزیراعلیٰ اکرم خان درانی کو خیبر پی کے اسمبلی میں پارلیمانی اور اپوزیشن لیڈر نامزد کر دیا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ و سابق ڈپٹی سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان کے نئے سپیکرجبکہ سردار بابر خان ڈپٹی سپیکر منتخب ہوگئے۔ اپنے پہلے خطاب میں میر عبدالقدس بزنجو نے ایوان کو غیر جانبداری کے ساتھ چلانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بلوچستان اور بلوچستان اسمبلی کی روایات کو پامال نہیں کریں گے اراکین سے بھی یہی توقع ہے کہ وہ ایوان کے تقدس کو پامال نہیں کریں گے۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی سہ پہر سپیکر راحیلہ حمیدخان درانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں اگلے پانچ سال کے لئے ایوان کے نئے سپیکر کے انتخاب کے لئے خفیہ رائے شماری کرائی گئی سپیکر کے عہدے پر میر عبدالقدوس بزنجو اور متحدہ مجلس عمل کے حاجی محمد نواز کے مابین مقابلہ ہوا۔ کل 59اراکین نے ووٹ کاسٹ کئے جن میں سے میرعبدالقدوس بزنجو نے 39 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدِمقابل حاجی محمد نواز نے کو 20ووٹ ملے۔ ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں 58 اراکین نے اپنی رائے کا استعمال کیا جن میں پاکستان تحریک انصاف کے سردار بابرخان موسیٰ خیل کو 36اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے احمد نواز بلوچ کو21ووٹ ملے اور ایک ووٹ مسترد ہوا۔
وزیراعلیٰ خیبر پی کے/ سندھ

مزیدخبریں