اسلام آباد(نا مہ نگار )نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وفاقی وزیر بابر خان غوری اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کے2ریفرنس ، ایک انوسٹی گیشن اور 19انکوائریاں شروع کرنے کی منظوری دی ہے جن میں سابق وفاقی وزیرخواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ جبکہ کیپٹن(ر)صفدرکے خلاف فنڈز کے غیر قانونی ٹھیکے دینے کی شکایت پر انکوائری بھی شامل ہے ۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چئیرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔اعلامیہ کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وفاقی وزیر بابر خان غوری اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر 974بھرتیاں کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریبا 2 ارب اور85 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سکندرعزیز اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر کنٹونمنٹ بورڈ پشاور بورڈ کی زمین پر جعلی کاغذات کی بنیاد پر قبضہ کرنے کاالزام ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف اور دیگرکے خلاف ا نکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو تقریبا 3668.671ملین روپے کا نقصان پہنچا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے صوبائی ورکس ویلفئیر بورڈ پنجاب ،سندھ و بلوچستان کے افسران / اہلکاران کے خلاف ا نکوائری کی منظوری دی۔ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران / اہلکاران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طور الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر ملتان سکھر موٹر وے کا ٹھیکہ دیا۔جس سے قومی خزانے کو 259.352ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے میسرز ساحل پرائیویٹ لمیٹڈ کی انتظامیہ اور ریوینیو افسران و اہلکاران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے اور اس کے مبینہ طور پرغیر قانونی طریقے سے کمرشل مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے کیبینیٹ ڈویژن کی طرف سے سابق ممبر قومی اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدرکے حلقہ این اے 21مانسہرہ میں پی ڈبلیو ڈی کو 9ارب روپے جاری کرنے اور فنڈز من پسند ٹھیکہ داروں کے ذریعے غیر معیاری ترقیاتی کام کروانے کے الزام میں انکوائری کی منظوری دی ۔