اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی اکائونٹس کیس میں سابق صدر زرداری کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3روزہ توسیع کر دی جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔ نیب ٹیم نے آصف علی زرداری کو عدالت میں پیش کیا۔ سابق صدر روسٹرم پر آئے اور کہا مجھے اجازت کے باوجود عید پر ملنے نہیں دیا گیا، نماز بھی نہیں پڑھنے دیتے، عید کی نماز بھی نہیں پڑھنے دی، عرفان منگی یہاں ہو تو پوچھوں کہ یہ کون سی اسلامی ریاست ہے، عدالتی اجازت کے باوجود میری بیٹی کو مجھ سے ملنے نہیں دیا جاتا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ایک نئی پیش رفت ہوئی ہے اور ایک ملزم نے بیان دیا ہے جسے آصف زرداری کے روبرو کرنا ہے، لہذا سابق صدر کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ زرداری کے وکیل نے کہا کہ پہلے ہی کہا تھا ایک ہی بار 90روز کا ریمانڈ دے دیں، 90روز کا تو نہیں ہو سکتا لیکن 14روز تو ہو سکتے ہیں، یہ 4روز کا ریمانڈ لے کر اگلی بار آ کر نیا ریمانڈ مانگ لیتے ہیں، بار بار پیشی سے نقصان سرکاری خزانے کو ہی ہو رہا ہے۔ وکیل نے جیل میں بہتر طبی سہولتوں کے علاوہ اہل خانہ سے ملاقات اور اے کلاس دینے کی درخواست دائر کردی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ وکلا کی ٹیم کو آصف زرداری سے ہفتے میں دو بار ملاقات کی اجازت دی جائے۔ احتساب عدالت نے آصف زرداری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے انہیں 19اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ آصفہ بھٹو بھی موجود تھیں۔ یاد رہے عدالت نے نیب کو 8روزہ جسمانی ریمانڈ میں آصف زرداری سے تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیا تھا، جعلی اکائونٹس و منی لانڈرنگ ریفرنس میں سابق صدر کا 62روزہ جسمانی ریمانڈ ہو چکا ہے۔ دریں اثنا آصف زرداری کے ذاتی عملے نے میٹرس، بیڈ اور روم کولر جیل پہنچا دیا جسے جیل انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کے سبب روک لیا۔ اڈیالہ جیل حکام کا کہنا ہے کہ سامان سکیننگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد اندر پہنچایا جائے گا۔