74ویں یومِ آزادی پر تجدید عہد

ہم 74واں یومِ آزادی ان حالات میں منا رہے ہیں جب ہماری آزادی کے ازلی دشمن بھارت میں ہندوتوا کی عَلم بردار حکومت‘ مسلم دشمن انتہا پسند تنظیمیں اور میڈیا اسلاموفوبیا کو ہوا دے رہے ہیں اور وہاں بسنے والے مسلمان مسلسل خوف اور دہشت کے سائے تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون کو 375دن ہوچکے ہیں اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے بے گناہ نہتے مسلمان نوجوانوں کو نام نہاد مقابلوں میں شہید کرنا روزمرہ کا معمول بن چکا ہے۔ بھارت اور ہمارے حکمران طبقات کے دوست امریکہ کی ملی بھگت سے FATFکی تلوار ہنوز ہمارے سر پر لٹک رہی ہے۔ وطن عزیز کو نت نئے چیلنجز درپیش ہیں اور ان میں زیادہ تر بھارت کے پیدا کردہ ہیں۔ اِن سب مشکلات کے علی الرغم پاکستان قوم نے کورونا وائرس کی عالمی وباء کا جس پامردی اور استقامت سے سامنا کیا ہے‘ وہ اس میں بقاء کی نہایت طاقتور جبلت کی گواہی دیتا ہے۔ 
پاکستان کا قیام ایک بطل جلیل قائداعظم محمد علی جناحؒ کے آہنی عزم اور عظمتِ کردار کا مرہونِ منت ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے انتہائی مخلص اور اپنے نصب العین کی صداقت پر یقینِ کامل رکھنے والے انسانوں کی ایک کہکشاں بانیٔ پاکستان کے اردگرد اکٹھی کردی تھی۔ قائداعظمؒ کو پاکستان بنانے کی خاطر نہ صرف انگریزوں‘ ہندوئوں اور سکھوں بلکہ نا عاقبت اندیش وطن پرست مسلمانوں کے ایک گروہ سے بھی چومکھی لڑائی لڑنا پڑی تھی۔ وہ محض سیاست دان نہ تھے بلکہ ایک نہایت زیرک مدبر تھے۔ وہ صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کرنے اور آنے والے حالات کا پیشگی اندازہ لگانے کی صفت کے حامل تھے۔ ناکامی اور مایوسی جیسے الفاظ ان کی لغتِ زندگی سے خارج تھے۔ اُنہوں نے کروڑہا مسلمانوں کو انگریزوں اور ہندوئوں کی غلامی اور تسلط سے نجات دلانے کا جو خواب دیکھا تھا‘ اسے شرمندۂ تعبیر کرنے کے لئے نہ اپنے آرام و سکون کو دیکھا‘ نہ صحت کی پرواہ کی حتیٰ کہ اپنی ازدواجی زندگی بھی مسلمانانِ ہند کو ایک باوقار زندگی گزارنے کا موقع دینے کی خاطر قربان کردی۔ آج پاکستانی قوم ایک ایسے ہی دیدہ ور رہنما کی راہ تک رہی ہے مگر دُور دُور تک دکھائی نہیں دے رہا۔ بہرحال اللہ کے گھر دیر ہے‘ اندھیر نہیں۔ ان شاء اللہ! جلد اُمیدیں بر آئیں گی۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ اپنے محدود مالی وسائل کے باوجود اپنی بساط کے مطابق پوری کوشش کررہا ہے کہ عوام میں ایک شعوری انقلاب برپا کیا جائے‘ انہیں قیام پاکستان کے حقیقی اسباب و مقاصد کی یاد دہانی کرائی جائے اور بالخصوص نسل نو کو پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی پاسبانی کے لئے تیار کیا جائے۔ 
یومِ آزادی چونکہ ہماری ملی و قومی تاریخ کا سب سے اہم دن ہے‘ لہٰذا اس دن یہ ادارہ ایک شایانِ شان تقریب کا انعقاد کرتا ہے۔ کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر حکومت کی جانب سے ان دنوں عوامی اجتماعات پر پابندی عائد ہے۔ چنانچہ آج کل نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے تحت تمام تقریبات آن لائن جاری ہیں۔ اس ضمن میں گزشتہ روز ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان اور ایوانِ قائداعظمؒ میں پرچم کشائی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جبکہ خصوصی تقریب ویب نار کی صورت نشر کی گئی۔ صبح نو بجے ایوانِ قائداعظمؒ میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جہاں سجادہ نشین آستانۂ عالیہ علی پور سیداں پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے ملک و قوم کی ترقی و سلامتی کے لئے دعا کرائی۔ اس تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کی سرپرست بیگم مجیدہ وائیں نے علالت کے باوجود میاں چنوں سے لاہور تشریف لاکر اسے رونق بخشی۔ اس موقع پر سبز ہلالی پرچم کے رنگوں کے حامل غبارے بھی فضا میں چھوڑے گئے۔ اس موقع پر چوہدری نعیم حسین چٹھہ‘ مولانا محمد شفیع جوش‘ ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں‘ نظریۂ پاکستان فورم شیخوپورہ کے صدر شہباز انور خان‘ فہد جاوید بٹ و دیگر بھی موجود تھے۔بعدازاں ساڑھے دس بجے ایوانِ کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین چیف جسٹس(ر)میاں محبوب احمد اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین میاں فاروق الطاف کی قیادت میں جدوجہد آزادی کے سپاہیوں نے پرچم کشائی کی اور تحریک پاکستان کے گمنام شہدائے کرام کی یادگار واقع مادرِ ملتؒ پارک پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے شہدائے کرام کے بلندیٔ درجات کے لئے دعا کرائی۔  تقریب کے مہمانان خاص تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنان تھے۔ اس موقع پر بیگم مہناز رفیع‘ کرنل(ر)محمد سلیم ملک‘ کارکنان تحریک پاکستان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات موجود تھے۔ آن لائن تقریب کی صدارت چیف جسٹس(ر)میاں محبوب احمد نے کی جبکہ مہمان خاص گورنر پنجاب محمد سرور چوہدری تھے۔یہ تقریب نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے فیس بک پیج www.facebook.com\nazariaipakistantrust   اور  یو ٹیوب چینل www.youtube.com\nazariaipakistantrust  پر  براہِ راست دکھائی گئی جس سے اب بھی وہاں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔ 
گورنر پنجاب نے اپنے خطاب میں کہا کہ آزادی ایک نعمت عظمیٰ ہے۔ اس کی قدر وہی جانیں جو اس سے محروم ہیں یا جنہوں نے اپنی زندگی کا کچھ حصہ غلامی میں بسر کیا ہو۔ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں سے دریافت کریں کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہے۔ پاکستان کا قیام قائداعظم محمد علی جناحؒ اور دیگر مشاہیر تحریک پاکستان کی شب و روز جدوجہد اور مسلمانانِ برصغیر کی قربانیوں اور ایثار کا مرہونِ منت ہے۔ اسے حاصل کرنے کی خاطر مسلمانوں کو آگ اور خون کے دریا عبور کرنے پڑے تھے۔ آج بھارت میں ہندوتوا کے احیاء کے نام پر مسلمانوں کے ساتھ جو بہیمانہ سلوک ہورہا ہے‘ اس نے ایک بار پھر دو قومی نظریہ اور اس کی بنیاد پر پاکستان کے قیام کو صحیح ثابت کر دکھایا ہے۔تقریب میں چیف جسٹس(ر)میاں محبوب احمد‘قائدحزب اختلاف (سینیٹ) سینیٹر راجہ ظفر الحق ‘تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن و سابق وفاقی وزیر سرتاج عزیز ‘وائس چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف ‘سینئر صحافی اور دانشور مجیب الرحمن شامی ‘سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید ‘سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے امور دفاع کے چیئرمین سینیٹر ولید اقبال ‘سجادہ نشین درگاہ عالیہ حضرت میاں میرؒ پیر سید ہارون علی گیلانی ‘صدر نظریۂ پاکستان فورم اسلام آباد سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ‘ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس ‘سیکرٹری نظریۂ پاکستان فورم اسلام آباد ظفر بختاوری ‘ممتاز سیاسی و سماجی رہنما بیگم مہناز رفیع ‘سابق مشیر وزیراعلیٰ پنجاب محمد اکرم چودھری ‘سینئر صحافی جاوید صدیق ‘تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن کرنل(ر) محمد سلیم ملک ‘تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن مرزا محمد اسلم ‘تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن چودھری ظفر اللہ خان ‘تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن ایم کے انور بغدادی ‘تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن میاں محمد ابراہیم طاہر ‘تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن عبدالغفور نے بھی اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عطیۂ خداوندی اور آزادی بہت بڑی نعمت ہے‘ اس کی قدر کریں۔مسلمانان برصغیر نے قائداعظمؒ کی قیادت میں تاریخ ساز جدوجہد اور لازوال قربانیوں کے نتیجہ میں پاکستان حاصل کیا۔آج ہم جو کچھ ہیں‘ اس ملک کی وجہ سے ہیں اور ہمیں اس کی حفاظت اور تعمیر و ترقی کیلئے اپنا تن من دھن قربان کر دینا چاہئے۔اسلام کے نام پر قائم ہونیوالا یہ ملک ان شاء اللہ تاقیامت قائم ودائم رہے گا اور کشمیر بھی بہت جلد پاکستان کا حصہ بنے گا۔ پاکستان کو ایک جدید اسلامی جمہوری فلاحی ملک بنانے کیلئے ہر فرد اپنا کردار ادا کرے۔ آج ہم سب مل کریہ عہد کریں کہ تمام باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر پاکستان کے سچے خدمتگار بنیں گے ۔تقریب کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دیتے ہوئے کہا کہ آج یوم تجدید عہد ہے۔ ہم اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ اس وطن کی خاطر ہم اپنا تن من دھن قربان کردیں گے۔معروف محقق اور دانشور ڈاکٹر سعید احمد ملک کی کتاب ’’1947ء کا مسلم قتل عام‘‘ بھی شرکاء میں تقسیم کی گئی جو دوران ہجرت پیش آنے والے خونچکاں واقعات پر مشتمل ہے۔ علاوہ ازیں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید کا تحریر کردہ ایک پمفلٹ ’’یومِ آزادی منانے کے تقاضے‘‘ بھی تقریب کے شرکاء کو پیش کیا گیا۔تقریب کے دوران حاضرین میں قومی پرچم‘ سٹکرز اور بیجز بھی تقسیم کئے گئے۔

ای پیپر دی نیشن