بھارتی قبضہ نامنظور، کشمیر مانگیں آزادی، سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے: حریت کانفرنس

Aug 17, 2020

سرینگر (اے پی پی) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیری عوام نے  بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپرمناکر اقوام عالم اور بھارت پر واضح کردیا کہ وہ بھارت کے جبری قبضے کو کسی صورت تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں بلکہ حصول حق خودارادیت تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکرٹری جنرل مولوی بشیرنے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ مسئلہ کشمیر ریاست جموں وکشمیر کے عوام کی موت حیات اور حق خودارادیت کا مسئلہ ہے جسے بھارت نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادں کی صورت میں تسلیم کر رکھا ہے۔انہوں نے بھارت پر زوردیا کہ وہ طاقت کے بل پر کشمیری عوام کو دبانے سے باز رہے ۔ انہوں نے کہاکہ طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کشمیری عوام کو تحریک آزادی سے دستبردار ہونے پرمجبورنہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا تحریک آزادی کشمیر کے لئے لاکھوں لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور  مائوں اور بہنوں کی عزتیں پامال ہوئی ہیں۔مولوی بشیر احمد نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیاکہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لیں۔انہوںنے کہاکہ بھارت مسلسل کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق پامال کررہا ہے۔انہوںنے کہاکہ عالمی برادری نے بھارت کی طرف سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو باعث تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ حصول مقصد تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے 18 جولائی کو شوپیان میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک جعلی مقابلے میں راجوری کے تین بے گناہ مزدوروں کے قتل کے خلاف19اگست بدھ کے روز احتجاجی ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں شوپیاں کے علاقے امشی پورہ میں راجوری کے تین مزدوروں کے قتل کو ایک وحشیانہ اور گھناؤنی کارروائی قرار دیتے ہوئے واقعے کی کسی بین الاقوامی ادارے کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے راجوری ، پونچھ ، کشتواڑ ، ڈوڈہ ، ادھم پور اور رامبن اضلاع سمیت جموں خطے کے لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھارتی حکام اور فورسز کی طرف سے اس طرح کے گھناؤنے جرائم کے خلاف سڑکوں پر آئیں۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیا اور شہدا کو زبردست خراج  عقیدت پیش کیا۔ترجمان نے لوگوں کی ثابت قدمی اور قربانیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی طرف سے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانا بھارت کے لئے چشم کشا ہے کہ کشمیری کبھی بھی بھارتی تسلط کو قبول نہیں کریں گے اور ظالمانہ پالیسیوں اور ریاستی دہشت گردی کے باوجود حق خود ارادیت کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت کو اپنی ہٹ دھرمی اور فرقہ پرستانہ رویہ ترک کرکے کشمیریوں کو ان کے سیاسی مستقبل کا حق دینا ہوگا۔انہوں نے اقوام متحدہ ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی ٹیمیں غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھیجیں اور لوگوں کو درپیش بدترین صورتحال کا خود مشاہدہ کریں۔ترجمان نے محمد اشرف صحرائی ، شبیر احمد شاہ ، مسرت عالم بٹ ، محمد یاسین ملک ، آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی ، ناہیدہ نسرین ، ڈاکٹر حمیدفیاض ، مولانا مشتاق ویری ، فاروق احمد توحیدی ، نعیم احمد خان ، فاروق احمد ڈار ، امیر حمزہ ، الطاف احمد شاہ ، محمد ایاز اکبر ، پیر سیف اللہ ، معراج الدین کلوال اور مولانا برکاتی سمیت بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں بند تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ 

مزیدخبریں