لاہور(کامر س رپورٹر)پاکستان ٹیکس فورم کے چیئرمین ذوالفقا ر خان نے کہا ہے کہ قومی سلامتی اور خود مختاری کیلئے بیرونی قرضوں سے چھٹکارا اور مضبوط معیشت نا گزیر ہے ،پائیدار اور طویل المدت معاشی پالیسیوں کیلئے دستاویز تیار کر کے اس کی پارلیمنٹ سے منظوری لی جائے ،مجموعی قومی آمدنی میں اضافے کیلئے نئے شعبے تلاش کئے جائیں ،ٹیکسیشن کے نظام میں اصلاحات کی جائیں اور ٹیکسز کی شرح بڑھانے کی بجائے اس میں کمی کی جائے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے اقتدار میں آنے والوں نے معیشت کو مضبوط بنیادیں فراہم کرنے کی بجائے ڈھنگ ٹپائو پالیسیاںجاری رکھیں جس کا خمیازہ آج عوام بھگت رہے ہیں۔ بدلتے وقت اور حالات کے ساتھ خود کو تبدیل نہیں کیا گیا۔ آج ہمارے خطے کے ممالک کہاں سے کہاں پہنچ گئے ہیں اور ہم تنزلی کی جانب گامزن ہیں۔یہ بات درست ہے کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے لیکن اگر اس کے ساتھ ہم معاشی طور پر بھی مضبوط ہوتے تو ہمارے موقف کو زیادہ قریب ہو کر سنا جاتا۔ اب بھی وقت ہے کہ ہم معیشت سے جڑی ہوئی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں،مختلف شعبوں کے ماہرین اور خصوصاًمعیشت میں حصہ ڈالنے والے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک دستاویز تیار کی جائے جس کی پارلیمنٹ سے منظور ی لے کر اسے قومی دستاویز کا نام دیا جائے۔