افغان صورتحال بھارت کو سانپ سونگھ گیا، قربانی کے بکرے کی تلاش جاری : معید یوسف

اسلام آباد (نامہ نگار) مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ افغان صورتحال پر بھارت کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ اس حوالے سے قربانی کے بکرے کی تلاش جاری ہے۔ منگل کو سیکرٹری خارجہ سہیل محمود کے ہمراہ میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں معید یوسف نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کسی ملک نے کوئی بیان نہیں دیا جو ہماری کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابل پر توقع سے بہت پہلے قبضہ ہوگیا۔ اس کے لیے کوئی ذہنی طور پر تیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اشرف غنی نے پاکستان کی بات سمجھنے کی بجائے بھاگنا بہتر سمجھا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں طاقت کے زور پر قبضہ نہیں ہو نا چاہیے۔ طالبان ابھی کابل کے اندر داخل نہیں ہوئے تھے تاہم جب قانون نافذ کر نے والے اداروں کے اہلکاروں نے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا چھوڑ دیں تو امن و امان کے قیام کے لیے وہ شہر میں داخل ہوئے۔ مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ کابل میں پھنسے تمام ممالک کے شہریوں کو ویزا کی سہولت دے رہے ہیں۔ وہاں پر موجود صحافیوں، سفارتی عملے اور این جی اوز کے ورکز سمیت تمام غیر ملکیوں کی مدد کر رہے ہیں۔ وزارت داخلہ میں قائم کرائسز منیجمنٹ سیل قائم کر دیا ہے جو 24گھنٹے کام کر رہا ہے۔ پاکستان کابل سے لوگوں کو نکالنے کیلئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا اس سے پہلے بھی افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے ایران کے ساتھ رابطے میں تھے اب بھی موجودہ حالات میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ افغانستان کے حوالے سے ٹرائیکا پلس  کے ساتھ مل کر فیصلے کریں گے۔ جبکہ افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ اقوام عالم کے فیصلوں کی روشنی میں کیا جائے گا۔ اس وقت دو ہزار کے قریب پاکستانی افغانستان سے نکلنا چاہتے ہیں جس کے لیے انتظامات کر رہے ہیں۔ کابل میں پاکستانی سفارتخانے میں 40سے50پاکستانی فیملیز کو رکھا ہوا ہے۔ معید یوسف نے کہاکہ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف پاکستان سے افغانستان کو مانیٹر کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان کابل میں سب کو سپورٹ کر رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن