ملتان (خصوصی رپورٹر)زکریا یونیورسٹی طالبعلم قتل کیس کے حوالے سے قاتل ملزم کا آلہ قتل (چاقو)علی ہال ہاسٹل سے مل گیا ہے جبکہ قاتل اویس جٹ کی جائے وقوعہ کے وقت والی پتلون بھی اسی ہاسٹل سے ملی ہے جو اس نے وہاں تبدیل کی تھی۔دریں اثناء قتل کی واردات کے بعد یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے گزشتہ روز اجلاس میں سیکورٹی کے نقائص اور ناکارہ سی سی ٹی وی بارے رپورٹ طلب کر لی ہے۔مزید براں زکریا یونیورسٹی میں ناقص سکیورٹی نظام اور اسکی وجہ سے قتل ہونے بارے چہ میگوئیاں ہوتی رہیں کہ سکیورٹی آفیسر کے گھر پر 9 سکیورٹی گارڈز ہمہ وقت ڈیوٹی دیتے ہیں جبکہ یونیورسٹی آر او یونیورسٹی میں رہائش پذیر نہیں ہیں اور یونیورسٹی کی بجائے دور شہر میں رہتے ہیں جو کہ غلط ہے انہیں یونیورسٹی میں ہی رہائش پذیر ہونا چاہئیے تھا۔یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سکیورٹی آفس میں آئے روز ضیافتوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور سکیورٹی ڈیوٹی سے بچنے کے لئے سکیورٹی گارڈز اپنے افسران کے لئے سیب و آم کی پیٹیاں اور کیلے کے لنگر اور انار و انگور کے ٹوکرے لانے سے گریز نہیں کرتے۔یہی وجہ ہے کی ۔ہاسٹلز اور شعبہ جات میں سکیورٹی نہ ہونے کے برابر ہے۔اسی لئے آئوٹ سائیڈرز کا تانتا بندھا رہتا ہے۔