بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 8سالہ بچے کو ریپ کے بعد قتل کرنے کے واقعے میں پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق 8 سالہ مقتول دس روز قبل کوئٹہ کے علاقے کلی رئیسانی سے اغوا کیا گیا۔ ملزم نے پٹیل باغ میں ایک مکان کے اندر بچے کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد تشدد کرکے بے دردی سے قتل کر دیا۔ ملزم بچے کی لاش ضلع مستونگ کی تحصیل دشت کے علاقے کلی حسنی کے قبرستان میں بغیر کفن کے دفن کرنے کی کوشش کر رہا تھا کہ علاقہ مکینوں نے دیکھ لیا اور ضلع انتظامیہ کو اطلاع کر دی، جس پر اسسٹنٹ کمشنر و رسالدار میجر شاہ محمد زہری اور لیویز فورس موقع پر پہنچ گئی۔ ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد لاش کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ واقعہ کا مقدمہ کوئٹہ کے شال کوٹ تھانے میں درج کیا گیا ہے۔ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے بتایا کہ بچے کو اس سمیت دیگر تین ملزمان گل عرفان، زبیر اور جلیل نے ریپ کا نشانہ بنایا۔ قتل کرنے کے بعد دوستوں نے کہا تھا کہ بچے کو اکیلا لے جا کر کسی قبرستان میں دفن کر دو، تمہیں 5 ہزار روپے دیں گے۔ ضلع انتظامیہ مستونگ نے ملزم اور ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ ایس پی سریاب کے حوالے کر دی ہے۔ پولیس نے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔