اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ شہباز گل نے فوج سے متعلق غلط لائن بولی‘ ایسا نہیں کہنا چاہئے تھا۔ شہباز گل کی گفتگو سے فوج کو اکسانے کا تاثر گیا۔ انٹرویو کے دوران عمران خان نے نیوٹرلز کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بجٹ اور دیگر بل پاس کروانے کیلئے نیوٹرلز کو کہنا پڑتا تھا۔ ہم فوج کو ایک مضبوط ادارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے مشاورت شروع کر دی۔ عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اسد عمر، فواد چودھری سمیت مرکزی قائدین نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں 9 حلقوں میں ضمنی انتخاب کے لیے انتخابی مہم کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے شہباز گل کیس سے متعلق عدالتی کارروائی پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں عمران خان نے پنجاب میں 17 جولائی کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمشن اور صوبائی انتظامیہ پر دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے تحریک انصاف ضمنی انتخاب جیتی ہے حکمران اتحاد گھبرا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف توشہ خانہ اور ممنوعہ فنڈنگ جیسے مقدمات کے ذریعے کارروائی کی جائے گی۔ حکمرانوں نے سوچا ہے ان پر دباؤ ڈالا جائے اور ہراساں کیا جائے۔ اس ضمن میں انہوں نے شہباز گل کے بارے میں بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انہیں حوالات میں برہنہ کر کے ان پر تشدد کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے جو کہا وہ نہیں کہنا چاہیے تھا‘ کیونکہ اس سے یہ تاثر ملا کہ وہ فوج کو اکسا رہے ہیں، لیکن ان پر بہرحال ظلم کیا گیا ہے۔ شہباز گل سے کہا جاتا رہا کہ وہ عمران خان کے خلاف بیان دیں اور کہیں کہ فوج کے خلاف بیان انہوں نے عمران خان کے کہنے پر دیا۔ عمران خان کے کراچی میں کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔ عمران خان 21 اگست کو راولپنڈی میں بڑا پاور شو کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ عوام نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر دیا ہے۔ ملکی مسائل کا واحد حل فوری انتخابات ہیں۔ کوئی شک میں نہ رہے عوام میرے ساتھ ہیں۔ عمران خان سے مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر مشاورت کی گئی۔ موجودہ صورتحال میں دونوں رہنماؤں نے مل کر چلنے پر اتفاق کیا۔